عربی مدارس میں ہنر مندی پر مبنی تعلیم کو رائج کیا جائے گا

Source: S.O. News Service | Published on 16th September 2020, 12:50 PM | ریاستی خبریں |

وجئے پور،16؍ستمبر (ایس او نیوز) ریاست کے مدرسوں میں ہنرمندی پر مبنی تعلیم کو رائج کرنے بہت جلد ریاستی حکومت ایک اعلیٰ اختیاری کمیٹی تشکیل دینے جارہی ہے۔

کرناٹک مائنارٹی ڈیولپمنٹ کارپوریشن (کے ایم ڈی سی) کے چیرمین مختار پٹھان نے یہاں اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا۔ انہوں نے بتایا کہ مدرسوں میں زیر تعلیم بچوں کو دینی تعلیم کے ساتھ ہنرمندی کی تعلیم و تربیت کے لئے ایک جامعہ نصاب مرتب کیا جائے گا جو مذکورہ کمیٹی مرتب کرے گی۔

انہوں نے بتایا کہ مدرسوں میں عربی میں دی جانے والی دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ الیکٹریشن، فٹر، ٹیلرنگ جیسے بے شمار قلیل مدتی پیشہ وارانہ کورسس پر تعلیم کو دینی مدرسوں میں عام کیا جائے گا اور آنے والے تعلیمی سال سے ریاست کے دینی مدرسوں میں اس طرح کے انتظامات کرتے ہوئے مدرسوں کے بچوں کو خود کفیل بنانے کی ایک جامع کوشش ریاستی حکومت کرنے جارہی ہے۔

مختار پٹھان نے بتایا کہ کرناٹک مائنارٹی ڈیولپمنٹ کارپوریشن کی جانب سے منظور شدہ قرضہ جات کی وصولی ایک مسئلہ بنا ہوا ہے۔ اگر کے ایم ڈی سی کے ذریعہ مستحقین کو جاری شدہ قرضہ لوٹانے میں دشواری پیش آرہی ہے یا سستی سے کام لیا جارہا ہے یا قرضہ نہیں لوٹاتے ہیں تو کارپوریشن کی مالی حالت پر برے اثرات ممکن ہیں۔

دوسری جانب کے ایم ڈی سی کی جانب سے مزید مستحقین کو قرضہ جات جاری کرنا ناممکن ہو کر رہ جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ کے ایم ڈی سی قرضے حاصل کرنے والوں میں یہ تاثر عام ہوتا جارہا ہے کہ قرضے معاف ہوجائیں گے اس لئے قرضہ وصول نہیں ہورہا ہے اور مستحقین ادا نہیں کررہے ہیں۔

تاہم کے ایم ڈی سی قرضوں کی وصولی میں سختی سے کام لے کر کے ایم ڈی سی کو ایک مستحکم اور طاقتور مالی ادارے میں تبدیل کرنے کے حق میں ہے۔مختار پٹھان نے ان افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ سال سیلاب کی سنگین صورتحال کے سبب اور امسال کورونا کے باعث نہ صرف کے ایم ڈی سی بلکہ ریاست کے جملہ سرکاری مالی اداروں وکارپوریشن کے گرانٹس و فنڈس میں کٹوتی کی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت کے ایم ڈی سی کے ذریعہ اقلیتوں کی مالی امداد کے لئے سنجیدگی کے ساتھ پابند ہے۔خصوصی طور پر کے ایم ڈی سی کے ذریعہ نئی نئی فلاحی اسکیموں و پروگراموں کو رائج کرتے ہوئے آنے والے دنوں میں قرضوں کی منظوری اور دیگر فلاحی اسکیموں سے فائدہ حاصل کرنے کے لئے شرائط میں نرمی پیدا کرنے جارہی ہے تاکہ آسانی سے قرضے حاصل ہوسکیں۔

انہوں نے بتایا کہ ریاست کی اقلیتوں کے لئے نیشنل مائنارٹی ڈیولپمنٹ کارپوریشن اور دیگر مرکزی اسکیموں کے تحت زیادہ سے زیادہ فنڈس اور اسکیموں کو روبہ عمل لانے کے لئے ریاستی مائنارٹی ویلفیر بہت جلد مرکزی وزیر برائے اقلیتی بہبود مختار عباس نقوی سے ملاقات کرنے دہلی جارہا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...

تعلیمی میدان میں سرفہرست دکشن کنڑا اور اُڈپی ضلع کی کامیابی کا راز کیا ہے؟

ریاست میں جب پی یوسی اور ایس ایس ایل سی کے نتائج کا اعلان کیاجاتا ہے تو ساحلی اضلاع جیسےدکشن کنڑا  اور اُ ڈ پی ضلع سر فہرست ہوتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ساحلی ضلع جسے دانشوروں کا ضلع کہا جاتا ہے نے ریاست میں بہترین تعلیمی کارکردگی حاصل کی ہے۔

این ڈی اے کو نہیں ملے گی جیت، انڈیا بلاک کو واضح اکثریت حاصل ہوگی: وزیر اعلیٰ سدارمیا

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ہفتہ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ لوک سبھا انتخاب میں این ڈی اے کو اکثریت نہیں ملنے والی اور بی جے پی کا ’ابکی بار 400 پار‘ نعرہ صرف سیاسی اسٹریٹجی ہے۔ میسور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سدارمیا نے یہ اظہار خیال کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ...