بھٹکل 14؍اکتوبر (ایس او نیوز) ایرانی سمندری حدود کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں ایرنی نیوی کے ذریعے قید کیے گئے ضلع شمالی کینراکے ماہی گیروں کی آئندہ دس دنوں کے اندر رہا ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔
تازہ خبروں کے مطابق جن 6ماہی گیروں کو تقریباً ڈھائی ماہ قبل تفتیش کے لئے حراست میں لیا گیا تھا، انہیں واپس ضبط شدہ ماہی گیر کشتی پر لایا گیا ہے۔ اس خبرسے متاثرہ افراد کے اہل خانہ کو ایک حد تک راحت ملی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ پولیس کے تحویل سے جن چھ لوگوں کو واپس بوٹ پر لایا گیا ہے ان میں کمٹہ کے اجمل موسیٰ شاملی، عنایت شاملی، محمد الیاس قاسم گھارو، محمد الیاس حسین امباڈی، قاسم اسماعیل شیخ اور بھٹکل جامعہ آباد سے خلیل اسماعیل پانی بوڈو شامل ہیں۔ خیال رہے کہ دبئی سے ماہی گیری کے لئے سمندر میں نکلنے والی تین ماہی گیر کشتیوں کو ایرانی نیوی نے اپنی تحویل میں لے رکھا ہے جن میں جملہ 18ماہی گیر موجود ہیں اور ان میں بھٹکل سمیت ضلع شمالی کینرا کے دیگر شہروں کے افراد شامل ہیں۔
بعض ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق ایرانی نیوی نے سبھی ماہی گیروں کو بتایا ہے کہ وہ اپنا پاسپورٹ تیار رکھیں، جس سے اس بات کے اشارے ملے ہیں کہ اگلے کچھ دنوں کے اندر گرفتارشدہ تمام ماہی گیروں کو رہا کردیا جائے گا۔
خیال رہے کہ ضلع شمالی کینرا کے ماہی گیروں کی ایران میں حراست کا معاملہ میڈیاکی سرخیوں میں بڑی اہمیت کے ساتھ اچھالا گیا ۔ دوسری طرف مسلمانوں کے مرکزی ادارے مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل نے بھی ضلع انتظامیہ کی معرفت سے مرکزی وزارت خارجہ کو میمورنڈم بھیجتے ہوئے حکومت کی توجہ اس طرف مبذول کروائی۔ اس کے بعد پتہ چلا ہے کہ ایران میں ہندوستانی سفارت خانے کے افسران چوکنا ہوگئے اور ان گرفتار کیے گئے افراد کے بارے میں معلومات حاصل کی۔ اس کے نتیجے میں ایرانی پولیس نے ان لوگوں کو رہا کرنے کے تعلق سے آمادگی ظاہر کی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ ہندوستان اور ایران کے بیچ گہرے دوستانہ تعلقات کی بنیاد پر محروس ماہی گیروں کی جلد رہائی کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔