سری لنکا میں حالات بے قابو، ملک مہنگائی، تشدد اور سیاسی عدم استحکام کا شکار

Source: S.O. News Service | Published on 11th May 2022, 1:18 PM | عالمی خبریں |

کولمبو، 11؍ مئی (ایس او نیوز؍ایجنسی) ہندوستان  کا پڑوسی ملک سری لنکا ان دنوں غیر معمولی اقتصادی بحران کا سامنا کر رہا ہے۔ یہ جزیرہ اپنے 22 ملین لوگوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔ وہاں حالات اتنے خراب ہو چکے ہیں کہ عام آدمی کا جینا مشکل ہو گیا ہے۔

دوسری طرف معاشی بحران کے درمیان اب یہ ملک تشدد اور فسادات کی آگ میں جل رہا ہے۔ تشدد کا آغاز اس وقت ہوا جب 9 مئی کو مستعفی ہونے والے وزیر اعظم مہندا راج پاکشے کے حامیوں نے حکومت مخالف مظاہرین پر حملہ کیا۔ اس کے بعد حالات اس قدر بے قابو ہو گئے کہ وزیر اعظم راج پاکشے کو جان بچا کر بھاگنا پڑا۔ ناقدین صدر گوتابایا راج پاکشے اور ان کے بھائی سابق وزیر اعظم مہندا راج پاکشے کو معاشی بحران کے لئے ذمہ دار مان رہے ہیں۔

سری لنکا میں نومبر 2021 میں اس وقت سے معاشی بحران کے آثار نظر آنے لگے تھے جب نومبر کے وسط میں حکومت نے خام تیل کی درآمدات کی ادائیگی کے لیے ڈالر کی کمی کی وجہ سے واحد آئل ریفائنری کو بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ دوسری طرف سری لنکا کا زیادہ تر انحصار سیاحت پر ہے اور کورونا کی وجہ سے سیاحت بری طرح متاثر ہوئی ہے جس کی وجہ سے حکومت کے زرمبادلہ کے ذخائر ختم ہونا شروع ہو گئے تھے۔

مہنگائی اور اشیائے خوردونوش کی ریکارڈ تعداد میں کمی سے شہریوں کا دم گھٹنے لگا۔ گوتابایا حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین ملک کی موجودہ حالت کے لیے حکومت کو قصوروار سمجھ رہے ہیں۔ گزشتہ ڈیڑھ دہائی سے سری لنکا میں حکومت کا مطلب صرف ایک خاندان ہے اور وہ خاندان راج پاکشے خاندان ہے۔ لیکن اب پورا ملک اس خاندان کے خلاف سڑک پر آ گیا ہے۔

معاشی بحران کی وجہ سے لوگوں کو اشیائے ضروریہ کی خریداری کے لیے گھنٹوں لمبی لائنوں میں انتظار کرنا پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ ملک میں خوراک، ادویات اور ایندھن کی بھی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ تیل کی قلت کی وجہ سے بجلی کی زبردست کٹوتی ہوئی ہے۔ مارچ کے آخر میں کشیدگی اور عدم اطمینان میں اضافہ ہوا، جب حکام نے 13 گھنٹے سے زیادہ کے لیے بجلی کاٹ دی، جس کی وجہ سے لوگ حکومت کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔

ملک میں بڑھتے ہوئے معاشی بحران نے سنگین سیاسی بحران کو جنم دیا۔ اپریل کے آغاز میں عوام کی ناراضگی اور غصہ شباب پر تھا اور انہوں نے حکومت سے استعفے کا مطالبہ کیا جس کی وجہ سے صدر گوتابایا راج پاکشے پر مستعفی ہونے کا دباؤ بڑھا، لیکن وہ مستعفی نہیں ہوئے۔ ملک میں بڑھتے ہوئے معاشی بحران نے تشدد کو بھی فروغ دیا ہے۔ پیر کو حکومت حامیوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور 218 زخمی ہو گئے۔

ایک نظر اس پر بھی

ایشیائی ممالک میں شدید گرمی کی وجہ سے پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا : اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے موسم اور موسمیاتی ادارے نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ممالک میں گرمی کی لہر کے اثرات انتہائی سنگین ہوتے جا رہے ہیں اور گلیشیئروں کے پگھلنے سے آنے والے وقت میں خطے میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا۔

اسرائیلی جہاز پر پھنسے 17 ہندوستانیوں سے ہندوستانی افسران کی جلد ہوگی ملاقات، ایران کی یقین دہانی

  ایران و اسرائیل کی کشیدگی کے دوران جہاں ایک جانب ہندوستانی اسٹاک ایکسچنج لڑکھڑا نے لگا ہے تو وہیں ایران کی جانب سے ہندوستان کے لیے ایک راحت کی خبر بھی ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ ...

کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کا گولی مار کر قتل

کینیڈا کے شہر وینکوور کے علاقے سن سیٹ میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کو اس کی کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ وینکوور پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 24 سالہ چراغ انٹیل علاقے میں ایک گاڑی کے اندر مردہ پایا گیا۔

افغانستان میں سیلاب کے باعث 33 افراد ہلاک

ا فغانستان کے کچھ حصوں میں گزشتہ تین دنوں میں شدید بارشوں، برف باری اور سیلاب کی وجہ سے 33 افراد کی موت ہو گئی اور 27 دیگر زخمی ہو گئے۔نیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کے ترجمان ملا جانان سائک نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے بڑا حملہ؛ خطے میں مچ گئی افراتفری

ایران نے شام میں قونصل خانے پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کردیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق ایران نے اسرائیل پر درجنوں ڈرونز اوع کروز میزائل داغے ہیں، جس کے ساتھ ہی پورے خطے میں افراتفری مچ گئی ہے۔