گوری کے قتل میں استعمال ہوئے پستول کو جلد تلاش کرلیا جائے گا
بنگلورو،16؍جون (ایس او نیوز) صحافی گوری لنکیش اور کنڑا کے مصنف ایم ایم کلبرگی کے قتل کی تحقیق کرنے والی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) قتل میں استعمال کی جانے والی 7.65/ ایم ایم پستول کے پرزوں کو برآمد کرلے گی۔ ملزم شرد کلاسکر نے مبینہ طور پر اس پستول کے پُرزے الگ کرکے ممبئی ناسک ہائی وے پر وسائی جھیل میں پھینک دیئے تھے۔ اس قتل مقدمہ کا یہ ایک اہم ثبوت ہوگا۔ ایس آئی ٹی کے افسر نے بتایا کہ چونکہ اس علاقے کو محکمہ ماحولیات کی جانب سے حساس قرار دیاگیا ہے اس لئے وہاں جانے کے لئے مختلف ایجنسیوں سے اجازت لینی پڑتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ جنگلات اور ماحولیات اور پی ڈبلیو ڈی سے منظوری کا انتظار کیا جارہا ہے۔ ایس آئی ٹی کے افسر نے بتایا کہ مانسون کے شروع ہونے سے پہلے ہتھیار تلاش کرلیا جائے گا۔ ہتھیار تلاش کرنے کے لئے ممبئی میں نیدر لینڈ کی ایک کمپنی آلہ تیار کررہی ہے۔ اس مشین کے ذریعہ 4/ سے 10/ دنوں کے اندر پستول کے پرزے جمع کرلئے جائیں گے۔ اکتوبر2018ء میں کلاسکر جو گوری معاملہ کا 16/ واں ملزم ہے پستول کے پُرزے پھینکنے کی جگہ کی نشاندہی کیا تھا۔ گوری لنکیش قتل میں استعمال کئے جانے والے پستول کے ساتھ کلاسکر نے 3/ دیسی پستول کے پرزے بھی اسی جگہ پھینکے تھے۔ ڈھابولکر قتل کی تحقیق کرنے والی سی بی آئی ٹیم نے وزارت ماحولیات وجنگلات سے وسائی جھیل میں جانے کی اجازت مانگی ہے۔ کلاسکر نے سی بی آئی کو مبینہ طور پر بتایا تھا کہ جون 2018ء کو ممبئی کے دفتر میں پنسالکر سے ملاقات کی تھی۔ جہاں اسے ڈھابولکر کے قتل میں اس کے کردار کی جانکاری دے کر کلبرگی اور گوری لنکیش کے قتل کے لئے استعمال ہونے والے پستول کے پرزوں کو پھینکنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ 23/ اگست 2018ء کو کلاسکر نے چار پستولوں کے پُرزوں کو تھانہ جھیل کے برج کے اوپر کھڑے ہوکر پھینکا تھا۔