پونزی کمپنی آئی ایم اے کو ای ڈی نے سمن جاری کیا، شیواجی نگر کے شوروم پر ایس آئی ٹی کا چھاپہ۔ بھاری مقدار میں سونا اور ہیرے ضبط
بنگلورو،21؍جون (ایس او نیوز) آئی ایم اے کمپنی کے بانی مفرور منصور خان کو انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) نے آج سمن جاری کردیا۔ آئی ایم اے گھپلہ کا اہم سرغنہ منصور خان 35ہزار سے بھی زیادہ سرمایہ کاروں کودھوکہ دے کر اس وقت فرار ہے۔ آئی ایم اے کمپنی کے صدر دفتر پر ای ڈی نوٹس لگا دیا گیا ہے۔ جس میں مفرور منصور خان سے 24جون کو صبح11بجے ای ڈی کے روبرو حاضر ہونے کیلئے کہا گیا ہے۔ پہلا سمن اسسٹنٹ ڈائرکٹر بسوراج مگدم نے جاری کیا۔ مفرور منصور خان کے نام انٹر پول سے ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے اس گھپلہ کی جانچ کررہی ایس آئی ٹی کی درخواست پر ای ڈی نے یہ سمن جاری کیا ہے۔ ایس آئی ٹی نے آج شیواجی نگر میں واقع آئی ایم اے جیولس شوروم پرچھاپہ مارکر سونے کے زیورات سے بھرے 20صندوق ضبط کئے ہیں۔اس کے علاوہ 2730ہزار کیرٹ ہرے بھی ضبط کئے ہیں۔ پورے 12گھنٹوں کی تلاشی کے بعدیہ چیزیں اسٹرانگ روم سے ضبط کی گئی ہیں۔ ان تمام ضبط شدہ چیزوں کی مالیت کتنی ہوگی ابھی اس کا اندازہ نہیں لگایا گیا ہے۔ اس سے قبل بھی ایس آئی ٹی نے منصور خان کی سابقہ بیوی اور دیگرٹھکانوں پر چھاپے مار کر کئی کروڑ روپئے کے زیورات اور نقدی ضبط کی تھی۔ کہا جارہا ہے کہ مفرور منصور خان یو اے ای کے راس الخیمہ میں چھپا ہوا ہے۔ لیکن ابھی سرکاری سطح پر اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ اطلاع ملی ہے کہ آئی ایم اے کے شیواجی نگر شوروم سے جوزیورات اور ہیرے ضبط کئے گئے ہیں، وہ تمام سخت سکیورٹی کے درمیان ودھان سودھا میں سرکاری خزانے میں پہنچایا گیا ہے۔ اس شو روم سے ایس آئی ٹی نے کئی اہم دستاویزات بھی ضبط کی ہیں۔ منصورخان نے اپنی آڈیو میں کئی سیاستدانوں اورسرکاری افسروں کو بھاری رشوت دینے کی بھی بات کہی ہے۔ ایس آئی ٹی اور ای ڈی اس سے متعلق دستاویزات تلاش کررہی ہے اگر ان لوگوں کے خلاف کوئی ثبوت ہاتھ لگ گیا تو ای ڈی ان تمام کو سمن جاری کرکے ان سے بھی پوچھ گچھ کرسکتی ہے۔ ایس آئی ٹی کی قیادت کررہے گریس نے بتایا کہ ضبط شدہ زیورات اور ہیروں کی قیمت کا ابھی اندازہ نہیں لگا یا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ منصور خان کے ٹھکانوں اور شورومس سے جو دستاویزات ضبط کی گئی ہیں ان کا تفصیلی جائزہ لیا جارہا ہے۔ اگر ان دستاویزات سے یہ پتہ لگا کہ منصور خان نے کن کن لوگوں کو رشوت دی ہے تو ان کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے گی۔