اعظم خان نے بیان درج کرانے کے لیے 15 دن کی مہلت مانگی،ایس آئی ٹی نے مستردکیا
رامپور،28ستمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) محمد علی جوہر یونیورسٹی کے لیے تحویل اراضی کے معاملے میں پھنسائے گئے لیڈراعظم خاں نے کوٹ کو بیان دینے کے لیے 15دن کی مہلت مانگی ہے۔اپنے ایڈووکیٹ کے ذریعے انہوں نے خط بھیجا، لیکن ایس آئی ٹی نے لینے سے انکارکر دیاہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ خط میں جو بات لکھی ہے وہ تصدیق شدہ نہیں ہے اور نہ ہی کوئی میڈیکل سرٹیفکیٹ ساتھ میں لگاہے۔ اس کی وجہ سے خط نہیں لیا گیا ہے۔اعظم خاں کے خلاف جوہر یونیورسٹی کے لیے تحویل اراضی کے الزام میں 30 مقدمے درج ہوچکے ہیں۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ ڈجی پال شرما نے ان معاملات کی تحقیقات کے لیے خصوصی انویسٹی گیشن ٹیم بنائی ہے۔ٹیم انچارج دنیش گوڑ نے اعظم خاں کو 23 ستمبر کو نوٹس جاری کیا تھا کہ وہ 25 ستمبر تک بیان درج کرا دیں، لیکن وہ موجودنہیں ہوئے۔ اس کے بعد انہوں نے 26 ستمبر کو دوبارہ نوٹس جاری کیاہے۔ بعدمیں یہ نوٹس ان کے گھر پر چسپاں کر دیا گیا۔اعظم کو 30 ستمبر تک تھانے میں بیان درج کرانے کو کہا ہے، لیکن جمعہ کو ان کے وکیل ناصر سلطان کی جانب سے ایس آئی ٹی کوخط دیا گیا، جس میں کہا ہے کہ وہ اعظم خاں کے مجاز ایڈووکیٹ ہیں۔لیڈر کی طبیعت خراب ہے، وہ رام پور سے باہرعلاج کرا رہے ہیں۔ لہٰذابیان درج کرانے کے لیے 15 دن کا وقت دے دیا جائے۔ لیکن ایس آئی ٹی نے خط لینے سے انکار کر دیا۔اعظم کے خلاف کسانوں کی زمین پر قبضہ سے لے کر کتابیں چوری، بھینس چوری اور بکری چوری کے علاوہ کئی اورکیسز درج ہیں۔گزشتہ دنوں ہی الہ آباد ہائی کورٹ نے ان کے خلاف 29 ایف آئی آر پر گرفتاری سے روک لگا کر بڑی راحت دی تھی۔ ان کے وکیل نے ایف آئی آر منسوخ کی مانگ کی تھی جسے عدالت نے مستردکر دیاتھا۔