سرسی کے دنیش ہیگڈے کو ملا ناسا کا تعلیمی ایوارڈ ۔ نقد انعام کے طور پر ملیں گے 1.2 کروڑ روپے
بنگلورو،21؍ اگست (ایس او نیوز) امریکہ کی الباما یونیورسٹی میں زیر تعلیم ریسرچ طالب علم سرسی سے تعلق رکھنے والے دنیش ہیگڈے نے ناسا کا 'فیوچر انویسٹی گیٹر' تعلیمی ایوارڈ جیت کر ضلع شمالی کینرا کا نام روشن کردیا ہے۔ اس ایورڈ کے تحت دنیش ہیگڈے کو اپنی ریسرچ جاری رکھنے کے لئے 1,35,000 لاکھ امریکی ڈالرز یعنی ملیں گے 1.2 کروڑ روپے ملیں گے۔
یوواراج کالج میسورو سے بی ایس سی اور میسورو یونیورسٹی سے ایم ایس سی کرنے والے سرسی کے دنیش ہیگڈے نے یونیورسٹی آف المبامہ ہنٹسویلے میں خلائی سائنس میں ڈاکٹریٹ کے لئے ریسرچ کرنے کے مقصد سے داخلہ لیا تھا اور اب وہ وہاں پر سیکینڈ ایئر میں زیر تعلیم ہے۔ امریکہ کے خلائی تحقیقاتی ادارے نیشنل ایئرو ناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) کی طرف سے جاری نیوز لیٹر میں بتایا گیا ہے کہ ہر سال دیا جانے والا 'فیوچر انویسٹی گیٹر' ایوارڈ امسال دنیش ہیگڈے اور کیتھیرائن ڈیوڈ سن نامی دو طالب علموں کو دیا جائے گا ۔ ان میں سے ہر ایک کو فی کس 1,35,000 لاکھ امریکی ڈالرز ملیں گے، جسے الباما یونیورسٹی کے توسط سے ان طالب علموں کی پڑھائی، ریسرچ سرگرمیوں، سفر، ورکشاپس اور کانفرنسوں میں حاضری کے اخراجات کے زمرے میں خرچ کیا جائے گا ۔ ان دونوں نے طالب علموں نے ناسا ارتھ اینڈ اسپیس سائنس ٹیکنالوجی گرانٹ کے تحت اپنے اپنے ریسرچ پروپوزلس جمع کروائے تھے جسے منظور کرنے کے بعد ایوارڈ کا اعلان کیا گیا ۔
دنیش کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ یونیورسٹی آف البامہ ہنٹسویلے کے اسپیس سائنس ڈپارٹمنٹ اور سینٹر فار اسپیس پلازما اینڈ ایئروناٹک ریسرچ میں ڈاکٹر نیکولائی پوگوریلوف اسپیشل پروفیسر ان اسپیس سائنس کی نگرانی میں ریسرچ اسسٹنٹ کی حیثیت سے کام کررہا ہے ۔ دنیش ہیگڈے نے بتایا کہ اتنا بڑا ایوارڈ ملنے سے وہ بہت ہی زیادہ خوش ہے کیونکہ سورج کے تعلق سے اس کے اندر جو بے پناہ تجسس موجود ہے اس کو جاننے کے لئے اب وہ اپنی تحقیق جاری رکھ سکے گا۔