سرسی:6/اپریل (ایس او نیوز)دستور تبدیلی کی سوچ سنگھ پریوار کابہت پرانا ایجنڈا ہے ، سنگھ پریوار اور موہن بھاگوت کے ذہنوں میں جو کچھ ہے وہ اننت کمار ہیگڈے کی زبان سے باہر نکلا ہے۔ ان خیالات کا اظہار گجرات کے رکن اسمبلی جگنیش میوانی نے کیا۔
وہ یہاں دستور بچاؤ کرناٹک اندولن کا افتتاح کرنے کے بعد خطاب کررہے تھے۔ موصوف نے سنگھ پریوار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ سنگھ پریوار کی بی جے پی انتخابات میں جیت درج کرتی ہے تو جمہوریت کا خاتمہ یقینی ہے۔ اسی لئے عوام اپنے ووٹ کا استعمال ایسے کریں کہ بی جےپی کو فائدہ نہ پہنچے ۔ بی جےپی نے دلتوں ، غریبوں اور کسانوں سمیت تمام کو دھوکہ دیا ہے۔ مہاتما گاندھی کا جنہوں نے قتل کیا ہے وہی سوچ گوری لنکیش کا قتل کیا ہےمگر گوری لنکیش کے قتل پر جشن منانے والوں کو ہمارے وزیر اعظم ٹیوٹر پر فالو کرنے کی بات کہتے ہوئے تنقید کی۔
جگنیش نے کہاکہ سکیولرزم پر یقین رکھنے والوں کے لئے کرناٹکا کے انتخابات کافی اہم ہیں، گائے ، لوجہاد، گھر واپسی کے نا م پر چلنے والی گذشتہ 4برس کی سیاست کو عوام نے اچھی طرح دیکھ ،سمجھ لیا ہے، ایسی پارٹی کو شکست دیناضروری ہے اور ملک کے دستور کی حفاظت کے لئے کمربستہ رہنا چاہئے۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر وار کرتے ہوئے کہاکہ آخر مرکزی حکومت نے کسانوں کی خودکشی پر کیوں توجہ نہیں دے رہی ہے؟ ہمارے بینک اکاؤنٹس میں 15لاکھ روپئے جمع کیوں نہیں ہوئے؟ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ راستوں ، گلی محلوں میں بی جے پی والوں سے سوال کریں ۔ انہوں نے بے روزگاری کامسئلہ اٹھاتے ہوئے کہاکہ بی جےپی نےملک میں کسی کو بھی روزگار نہیں دیا ہے کم سے کم سنگھ پریوار اور اے بی وی پی میں جو کروڑوں کے بے روزگار ہیں انہیں تو روزگار دے سکتے تھے کہتے ہوئے مذاق اڑایا۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ 14اپریل کو ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی جینتی ہے اس دن بی جے پی والے امبیڈکر کی تصویر ، مجسمہ کو چھونے نہ سکیں اس کی کڑی نگرانی کریں ۔ کیونکہ بی جے پی دلتوں کے متعلق کوئی فکر نہیں رکھتی ۔ عدالت نے دلت ظلم قانون میں نرمی میں لانا خطرےکی گھنٹی ہے۔ اس موقع پر آندولن کے کئی لیڈران کے ایل اشوک، ایس آر ہیرے مٹھ، بی ٹی للتا نایک، نور شری دھر وغیرہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ صحافی کول سرسی کنیش نے استقبال کیا تو کےرمیش نے افتتاحی کلمات پیش کئے۔