سرسی: اتی کرم داروں کی عرضیوں کی جانچ کے حکم پر آتی کرم ہوراٹا سمیتی کا سخت اعتراض ؛ ریاستی چیف سکریٹری کو دی رٹ پیٹییشن
سرسی : 23؍ستمبر(ایس اؤ نیوز)ریاستی پسماندہ طبقات فلاح و بہبودی ڈائرکٹوریٹ کے ذریعے اتی کرم داروں کی عرضیوں کی جانچ کے حکم پر آتی کرم ہوراٹا سمیتی نے سخت اعتراض جتاتے ہوئے ریاستی چیف سکریٹری کو رٹ پیٹییشن دی ہے اور الزام لگایا ہے کہ جنگلاتی حقوق کے تحت سب ڈویزن اورڈسٹرکٹ لیول کی جنگلاتی حقوق کمیٹی کو نامزد ممبران کی غیر حاضری میں فوریسٹ مکینوں کی عرضیوں پر نظر ثانی کے لئے کہا ہے۔ آتی کرم ہوراٹا سمیتی نے ریاستی پسماندہ طبقات فلاح و بہبودی ڈائرکٹوریٹ کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دیتےہوئے مطالبہ کہا ہے کہ متعلقہ فیصلے کو رد کیا جائے۔ جنگلاتی زمین حقوق ہوراٹ گارر ویدیکے کی طرف سے اس تعلق سے ریاستی چیف سکریٹری کے سامنے رٹ پیٹیشن بھی داخل کی گئی ہے۔
ریاستی جنگلاتی زمین حقوق ہوراٹ گارر ویدیکے کے صدر رویندر نائک نے ریاستی جنگلاتی حقوق کنٹرول کمیٹی کے صدر اورریاستی حکومت کے چیف سکریٹری کو تحریراً رٹ داخل کرتےہوئے کہاکہ پسماندہ طبقات فلاح وبہبودی ڈائرکٹوریٹ بنگلورو کے دفتر کی جانب سے 31اگست 2021کو حکم دیتے ہوئے کہاگیا ہے کہ ضلع اورتعلقہ پنچایت سے نامزد ممبران کی غیر حاضری میں میٹنگ منعقد کی جائے اور اسی میٹنگ میں اتی کرم داروں کی عرضیوں کی جانچ کی جائے ۔ اسی پر اعتراض جتاتے ہوئے چیف سکریٹری کے سامنے اعتراض جتایا گیا ہے۔
رٹ میں تحریراً کہاگیا ہےکہ جنگلاتی زمین حقوق قانون کی دفعہ 5اور7میں سب ڈویزن اور ضلع سطح کی جنگلاتی حقوق کمیٹی میں مقامی اداروں کی جانب سے منتخب کم سے کم 3ممبران کا شامل رہنے کو لازمی قرار دیاگیا ہے۔ اسی طرح فوریسٹ حقوق قانون کی دفعہ 12کے تحت صرف مرکزی حکومت کو حکم دینے کا اختیار ہے اور کسی افسرکو ریاستی حکومت کو حکم دینے یا ہدایت نہیں دینےکی بات کہی گئی ہے۔ ریاستی جنگلاتی حقوق قانون کنٹرول کمیٹی میں کوئی فیصلہ لئے بغیر پسماندہ طبقات کے ڈائرکٹوریٹ نے یک طرفہ حکم صادر کیاہے جو کہ غیر قانونی ہے۔ اس لئے متعلقہ قانون کو رد کئے جانے کا انہوں نے مطالبہ کیا ہے۔