سرسی میں ایس ڈی پی آئی کارکنان کا انسداد تبدیلی مذہب بل کے خلاف احتجاج : پولس نے احتجاجیوں کو گرفتار کرنے کے بعد رات کو کیا رہا
سرسی:25؍ ڈسمبر(ایس اؤ نیوز) بیلگام میں منعقدہ کرناٹک اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے دوران منظور کئے گئے انسداد تبدیلی مذہب بل کی مخالفت میں سرسی میں ایس ڈی پی آئی کے کارکنوں نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اورریاستی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی، بعد میں پولس نے احتجاجیوں کو گرفتار کرلیا۔ پتہ چلا ہے کہ رات کو تمام کارکنوں کو گھر جانے کی اجازت دی گئی۔
جمعہ کی شام کو سرسی پوسٹ آفس سرکل پر ایس ڈی پی آئی کے کارکنان اچانک جمع ہونا شروع ہوئے تو وہاں موجود پولس نے انہیں سمجھا بجھا کر وہاں سے چلے جانے کی درخواست کی ۔ لیکن ایس ڈی پی آئی کے کارکنان احتجاج پر بضد تھے ۔اس موقع پر سرسی سرکل پر جمع کارکنان نے متعلقہ بل کی مخالفت میں نعرے بازی شروع کی اور احتجاج جاری رکھا جس پر پولس نے محکمہ روینو سے اجازت نہ لے کر احتجاج کرنے کا الزام لگاتے ہوئے احتجاجیوں کو اپنی وین میں بھرنا شروع کردیا۔
ایس ڈی پی آئی کے ایک ذرائع نے بتایا کہ رات کو تمام کارکنوں کو رہا کردیا گیا۔
واضح رہے کہ انسداد تبدیلی مذہب بل کی مخالفت میں بنگلور سمیت کرناٹک کے دیگر شہروں میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے تھے، یاد رہے کہ یہ بِل اسمبلی میں منظورکیا گیا تھا مگر لیجسلیٹو کونسل میں یہ بِل پاس نہ ہوسکا۔ پتہ چلا ہے کہ بیلگاوی اجلاس کے آخری دن بعض اراکین جب اپنے اپنے اضلاع کو جانے کے لئے روانہ ہوئے تو بی جے پی کو اراکین کی مطلوبہ تعداد نہ مل سکی اور اراکین کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے بی جے پی نے اس متنازعہ بِل کو واپس لینے کا فیصلہ کیا، اس طرح یہ بِل اب کونسل میں پاس نہیں ہوسکا ہے۔