سرسی میں ایس ڈی پی آئی رکن اسلم کے قتل معاملے میں پولیس نے بی جے پی کے دباؤ میں مقتول کے دوستوں کو گرفتار کیا ہے؛ ایس ڈی پی آئی کاالزام؛ احتجاج کا انتباہ
سرسی 5/مئی (ایس او نیوز) حالیہ پارلیمانی انتخاب کے دوران سرسی کے کستوربا نگر میں ایس ڈی پی آئی کے کارکن کا جو قتل ہوا تھا اور اس سلسلے میں پولیس نے مقتول اسلم کے دوستوں کی جو گرفتاری کی ہے اس پر سوال اٹھاتے ہوئے ایس ڈی پی آئی کے ریاستی جنرل سیکریٹری ریاض فرنگی پیٹے نے کہا ہے کہ پولیس نے بی جے پی کے دباؤ میں آکریہ کارروائی کی ہے۔ انہوں نے اس کاروائی کی سخت مذمت کرتے ہوئے ریاست گیر سطح پر احتجاج کرنے کا انتباہ دیا ہے۔
خیال رہے کہ جس دن سرسی میں پولنگ ہوئی تھی اسی رات کو ایس ڈی پی آئی کارکن اسلم(۳۲سال) کا قتل ہواتھا۔ ریاض فرنگی پیٹے کا کہنا ہے کہ اس قتل میں بی جے پی اقلیتی مورچہ کے نائب صدر انیس تحصیلدار اور اس کے ساتھیوں کا ہاتھ ہونے کی بات ہر کسی کو معلوم ہے۔ لیکن پولیس نے قتل کے دن فاروق، فرحان اور سلیم نامی جو دوست اسلم کے ساتھ تھے انہیں تفتیش کے نام پر پولیس اسٹیشن میں بلانے کے بعد قتل کے الزام میں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیاہے۔ اور یہ پولیس کی طرف سے کی گئی ایک غیر قانونی کارروائی ہے۔
ریاض فرنگی پیٹے کی طرف سے جاری کیے گئے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پارلیمانی الیکشن کے دن معمولی بات پر ہونے والے جھگڑے میں اسلم شدید زخمی ہوگیا تھااور بہت زیادہ خون بہنے کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوگئی تھی۔اسلم کے بھائی نے پولیس میں جو شکایت درج کی ہے اس کے مطابق الیکشن کے دن اسلم او راس کے دوست کار میں گھوم پھر رہے تھے۔اسی بات کو بنیاد بناکر پولیس نے منصوبہ بند کارروائی کی ہے۔ اور اس قتل کا الزام ایس ڈی پی آئی کے کارکنان پر ہی لگانے کی کوشش کی ہے۔حالانکہ ایف آئی آر میں بی جے پی اقلیتی مورچہ کے نائب صدر انیس تحصیلدار کا نام بالکل واضح طور پر بیان کیا گیا ہے مگرسرسی پولیس کے افسران بی جے پی لیڈر اننت کمار ہیگڈے کے دباؤ میں آکر انیس سے تفتیش کیے بغیر ہی اسے قتل کے الزام سے بچانے میں لگے ہوئے ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہندوستان کے دستور میں صاف لکھا ہواہے کہ کسی مجرم کو سزا نہ ہو تو پروا نہیں ہے لیکن کسی بے قصور کو سزا نہیں ملنی چاہیے۔اور سرسی پولیس محکمہ کی طرف سے اس اصول کی دھجیاں اڑانا قابل مذمت ہے۔
ایس ڈی پی آئی کے اخباری بیان کے مطابق اسی پس منظر میں قتل کی کوشش کی جوجھوٹی شکایت بی جے پی لیڈر انیس تحصیلدار کی طرف سے داخل کی گئی ہے اس کی بنیاد پرکیس درج کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی کے 5کارکنان کو پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ ایک ہی موقع پر پیش آنے والے واقعات میں پولیس نے دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے دونوں معاملات کو ایس ڈی پی آئی سے جوڑنے کی جو کوشش کی ہے وہ پولیس افسران اور بی جے پی لیڈران کے گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے۔ محکمہ پولیس کے ذریعے قانون کے بے جا استعمال اور ظلم و ستم اور بی جے پی کی نفرت کی سیاست کے خلاف ایس ڈی پی آئی کی طرف سے ریاست گیر پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔اور عوام کو بی جے پی کی گندی سیاست سے آگاہ کرنے کی مہم چلائی جائے گی۔