سرسی : مرض سے نقصان ہونے والی سپاری پر مناسب معاوضہ دینے کا مطالبہ

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 14th September 2021, 9:56 PM | ساحلی خبریں |

سرسی : 14؍ستمبر(ایس اؤ نیوز) زیادہ بارش اور کبھی کبھی نکلنے والی دھوپ کی وجہ سے ملناڈ کی اہم فصل سپاری کولاحق  مرض سے بچانے میں مدد ملتی ہے، متعلقہ سپاری کی فصل کو بہت ہی تھوڑی سی قیمت کی انشورنس کے سوا کوئی معاوضہ نہیں ملتا اور معاوضہ کےلئے کوئی رہنما خطوط نہ ہونے سے اور بھی مشکلات پیدا ہوتے  رہتے ہیں۔

قومی آفات نگراں فنڈ (این ڈی آر ایف) کے تحت سپاری کےباغ کو نقصان ہونےپر ہی معاوضہ دیا جاتاہے، لیکن سیلاب کی وجہ سے سپاری کو روگ لگنےپر ہونے والے نقصان پر معاوضہ دینے کی سہولت نہیں ہے۔ موسم پر منحصر فصل کے تحت فی ہیکٹر 1.28لاکھ روپیوں کی انشورنس دی جاتی ہے۔ لیکن کسانوں کا کہنا ہے کہ نقصان زدہ فصل کے لئے یہ معاوضہ کسی کا م کا نہیں  ہوتا۔

سماجی کارکن جی این ہیگڈے کا کہنا ہے کہ ہرسال ملناڈ میں بارش کی پیمائش زیادہ رہتی ہے، جس کی وجہ سے فصل کو روگ لگنا عام بات ہے ، ہزاروں کوئنٹل سپاری کاشت کرنے سے پہلے درختوں سے جھڑ کر بربادہوتی ہے، کسانوں کو درپیش نقصانات کے متعلق ابھی تک حکومت کی طرف سے مناسب معاوضہ طئے نہیں کیاجانا قابل مذمت ہے۔ انہوں نےکہاکہ فصل بیما کمپنیوں کو ہی فائدہ پہنچتاہے، کیونکہ انشورنس کے لئے جو اصول بنائےگئے ہیں وہ کسانوں کے حق میں نہیں ہیں، جب کہ بیما کی رقم بھی بہت تھوڑی ہوتی ہے۔ روگ سے برباد ہونےو الی سپاری کو اور منظور ہوئی انشورنس رقم کے درمیان کافی فرق ہوتا ہے۔ یہ سبھی متاثرہ کسانوں کو نہیں ملتاہے۔

محکمہ باغبانی کے نائب ڈائرکٹر بی پی ستیش نے اس تعلق سے بتایا کہ بیماسہولت جاری رہنے کی وجہ سے روگ سے نقصان ہونےو الی سپاری  کو الگ سےمعاوضہ دینے کا موقع نہیں ہے، ہر سال نقصان زدہ سپاری کے متعلق حکومت کو پیش کش ارسال کی جاتی ہے۔ معاوضہ کو لےکر حکومتی سطح پر فیصلہ کیا جانا چاہئے۔ سال 2019-2020میں 323.46کروڑ روپئے ۔2020-2021میں ابھی تک 78.29کروڑ روپیوں سے زائد سپاری مرض لاحق ہونے سے برباد ہوئی ہے جس کے تعلق سےحکومت کو رپورٹ ارسال کی گئی ہے۔ جب کہ اس کے لئے ابھی تک کوئی معاوضہ نہیں ملا ہے۔

قیمت ہے سپاری نہیں :فی الحال مارکیٹ میں سپاری کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہورہاہے، لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ کسانوں کے پاس سپاری کا ذخیرہ نہیں ہے، کسان اگلے سال سپاری کی بہتر قیمت کی امید کر رہے ہیں وہیں انہیں یہ فکر بھی ستار ہی ہے کہ اگر سپاری مرض کی وجہ سے خراب ہوگئی تو کیا ہوگا۔

سرسی ، سداپور علاقےکے سپاری کسانوں کا کہنا ہے کہ قیمت ہے سپاری نہیں ، سپاری کی ذخیرہ اندوزی اکثر کسانوں کے لئے ممکنات میں سے نہیں ہے، کیونکہ ہر کسان مرض کے خوف سے ذخیرہ اندوزی زیادہ نہیں کرتا۔ انہی حالات کی وجہ سےکسان معاشی تنگ حالی کا شکار ہورہے ہیں۔ ان سب وجوہات کو سامنے رکھتےہوئے حکومت کو چاہئے کہ وہ مرض سے نقصان ہونے والی سپاری کو مناسب معاوضہ دینے کا فیصلہ لے۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی