سرسی پولس پر نوجوان کو بری طرح پیٹنے کا الزام۔ زخمی نوجوان منگلورو اسپتال میں داخل۔ پولس نے الزام کو کیا مسترد
مینگلور 16/اکتوبر(ایس او نیوز) سرسی پولیس اسٹیشن میں ایک نوجوان کومبینہ طور پر سرکل پولیس انسپکٹر کے ذریعے زد و کوب کرنے کا واقعہ پیر کے دن پیش آیا ہے۔ جس کے بعد متاثرہ نوجوان کو منگلورو کے اسپتال میں علاج کے لئے داخل کیا گیا ہے۔
سرسی کے کستوربا نگرکے رہنے والا نوجوان مصنف رانے بینور(26) کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ایک دوست کی گاڑی کے دستاویزات پہنچانے کے لئے 14اکتوبر کی صبح 11.30بجے سرسی پولیس اسٹیشن گیا ہواتھا۔ وہاں پرسادہ لباس میں موجود سرکل پولیس انسپکٹر گریش بھٹ کو گاڑی کے کاغذات سونپے تو سی پی آئی نے اس کا موبائل فون مانگ لیا اور اوپر اپنے چیمبر میں چلے گئے۔تقریباً دس منٹ کے بعد بھی جب موبائل واپس نہیں لوٹایاگیا تو اس نے اوپر سی پی آئی کے پاس جاکر اپنا موبائل طلب کیا۔اس پر سی پی آئی نے اس کے ساتھ گالی گلوچ کی اور اس پر حملہ کردیا۔
مصنف کا الزام ہے کہ سی پی آئی نے اس سے ایس ڈی پی اور پی ایف آئی سے اس کے تعلقات کے بارے میں پوچھ کربہت ہی نازیبا الفاظ میں ڈانٹ ڈپٹ کی۔ گھونسوں اور لاتوں سے اس کی پیٹائی کی جس کی وجہ سے وہ زمین پر گرگیا۔ پھر اوپری منزل کے ایک کونے میں کھڑا کرکے اُس کے چہرے اور ناک پر گھونسے برسائے۔ مصنف کا کہنا ہے کہ میرے پوشیدہ اور نازک اعضاء پر دو تین مرتبہ لات ماری اور مجھے جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔
مصنف نے بتایا کہ وہاٹس ایپ میں ایس ڈی پی آئی اور پی ایف آئی وغیرہ کے مسیجس آنا ایک عام بات ہے۔ اس موبائل میں جو مسیجس تھے اس میں کوئی غیر قانونی بات نہیں تھی، لیکن اس کے باوجودسرکل انسپکٹر اور پی ایس آئی مادیش نے مل کر اس کی جم کر پیٹائی کی ہے۔
مصنف کا الزام ہے کہ بری طرح زدوکوب کرنے کے بعد اس کی طبیعت خراب ہوگئی لیکن اسے اسپتال لے جانے کے بجائے اسے سرسی کے نیو مارکیٹ پولیس اسٹیشن میں لے جایاگیا جہاں اس کے خلاف کیس درج کیا گیا۔ اس کے علاوہ ایک مہینے قبل کوٹے کیری میں ہوئے ایک واقعے کے سلسلے میں بھی اس کا نام ملزمین میں شامل کیا گیا۔حالانکہ اس کیس سے اس کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
جب مصنف کو تحصیلدار کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ وہاں پر اس نے اپنے ساتھ ہوئی پیٹائی کے بارے میں بتایاتو تحصیلدار نے اسے علاج فراہم کرنے کا حکم دیا۔اب مزید علاج کے لئے مصنف کو منگلورو کے اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔
دوسری طرف سرسی سرکل پولیس انسپکٹر گریش بھٹ نے بتایا کہ پیر کے دن آئی پی سی کی دفعہ 110کے تحت چوری کا کیس سرسی نیو مارکیٹ پولیس اسٹیشن میں داخل کیا گیا ہے۔پولیس افسران کی طرف سے پیٹائی کیے جانے کے الزام میں کوئی سچائی نہیں ہے، یہ بالکل جھوٹ ہے۔ ہم نے صرف تحقیقات کی تھی۔