سرسی:بی جے پی حکومت میں پسماندہ طبقات نظرا نداز: منظور کردہ 15ہزار کروڑ روپئے واپس لینے کا الزام
سرسی:27؍ ڈسمبر(ایس اؤ نیوز) کانگریس کے دورِ حکومت میں پسماندہ طبقات کے بورڈ اور کارپوریشن کو 500کروڑ روپیوں کی امداد دی گئی تھی ، موجودہ بی جے پی کی حکومت صرف 50کروڑ روپئے دینے کا کانگریس پسماندہ طبقات شعبہ کے ریاستی صدر ایف ایچ جکپا نے الزام لگایا۔
پریس کانفرنس میں بات کرتےہوئے انہوں نے کہاکہ سدرامیا کی قیادت والی حکومت نے پسماندہ ذات و طبقات کی ترقی،فلاح وبہبودی کو دھیان میں رکھتےہوئے کئی منصوبے تشکیل دئیے تھے اور اس کے لئے ضروری امداد بھی فراہم کی تھی ۔ اب حالات بدل گئے ہیں موجودہ حکومت پسماندہ طبقات کو نظر انداز کررہی ہے۔
جکپا نےکہاکہ بی جےپی دھرم کے نام پر سیاست کرنےچلی ہے، پسماندہ طبقات کی ترقی کے منصوبے بنانےکے بجائے انسداد تبدیلی مذہب کا بل پیش کررہی ہے،انہوں نے بی جے پی سے کہا کہ وہ ایسے بل پیش کرنے کے بجائے مشکلات میں پھنسے اور ظلم کا شکار طبقات کو اوپر اٹھانے کے کام کریں۔ انہوں نے کہاکہ بیلگام کے اجلاس میں شمالی کرناٹک اور کلیان کرناٹک کی ترقی پر کوئی بحث نہیں ہوئی ، عوامی مسائل پر بات کرنےکے بجائے انسداد تبدیلی مذہب بل کو پیش کرنے تک اجلاس محدود ہونے کی بات کہی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پچھلی کانگریس حکومت میں پسماندہ ذات اور طبقات کےلئے منظور ہوئے 15ہزار کروڑر وپئے بی جے پی حکومت نے واپس لئے ہیں۔ ایس کے بھاگوت، دیپک دڈور، بسوراج دوڈمنی ، سنتوش شٹی وغیرہ پریس کانفرنس میں شریک تھے۔