سرسی:18؍ جنوری (ایس اؤ نیوز) فوریسٹ زمین پر منحصر فوریسٹ مکینوں کے انخلاء کی کارروائی میں کسی بھی طرح کی تاخیر کئے بغیر فوری طورپر فوریسٹ مکینوں کو نکال باہر کرنےچیف فوریسٹ آفیسر بنگلورو نے جو حکمنامہ جاری کیا ہے، وہ غیرقانونی ہے۔ اور ہم اس افسر شاہی کے تحکمانہ پالیسی کی سخت مذمت کرتے ہیں، یہ بات ارنیا بھومی حقو ہوراٹ گارر ویدیکے کے صدرایڈوکیٹ رویندرانائک نے کہی۔
فوریسٹ مکینوں کےانخلاء کولے کر جن لوگوں کو نوٹس جاری کی گئی ہے، اُن کو ساتھ لے کر اُن کی موجودگی میں ہی اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے رویندرا نائک نے چیف فوریسٹ آفیسر بنگلورو کی جانب سے جاری کی گئی نوٹس بھی دکھائی اور فوریسٹ مکینوں کے تئیں افسروں کے رویے پر سخت اعتراض جتایا۔ انہوں نےکہاکہ فوریسٹ حقوق قانون کے تحت جن عرضیوں کی سنوائی جاری ہے۔ اس مرحلے میں فوریسٹ مکینوں کو انخلاء نہ کرنےکےتعلق سے قانون اور سپریم کورٹ کی واضح ہدایات موجود ہیں اس کے باوجود فوریسٹ محکمہ ہرپیر کو فوریسٹ مکینوں کو نکال باہر کرنےکی کارروائی انجام دیتےہوئےہرماہ رپورٹ سونپنے کاحکم دیا گیا ہے۔رویندرا نائک نے حکم نامے پر سختی کے ساتھ عمل کرنے کی ہدایت جاری کرنے پر سخت ناراضگی ظاہر کی اور اسے افسوسناک قرار دیا۔
پچھلی سرکاروں کے احکامات کے برعکس متعلقہ حکم نامہ میں یہ نقطہ خاص طورپرشامل کیا گیا ہے کہ تین ایکڑ سے کم زمین والے اتی کرم داروں پر بغیر کسی روک ٹوک کے نکال باہر کرنےکی کارروائی انجام دی جاسکتی ہے یہی نقطہ قابل غور ہونےکی بات رویندر نائک نےکہی۔ رویندرا نائک نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ محکمہ جنگلات کی جانب سے جن لوگوں کو نوٹس جاری کی گئی ہے اُس پر روک لگائی جائے اور لوگوں کو ہٹانے کی کاروائی نہ کی جائے۔ اس موقع پر سوشیلا انپا نائک، سویتا پجاری، شاہدہ معین الدین سید، ناگرتنا ورنیکر، کملا رگھوپتی نائک، ساویتری گوند نائک، گنپتی گوندنائک، شری دھر نارائن نائک، رجنی آچاری وغیر ہ موجود تھے ۔
چیف فوریسٹ افسر کے حکم نامہ کے اہم نکات: حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ معاون فوریسٹ آفیسر ہر پیر کو اتی کرم داروں کو نکال باہر کرنےکی کارروائی انجام دیں۔ آفسروں کو اس بات کی بھی تاکید کی گئی ہے کہ انخلاء کی کارروائی میں کسی طرح کی تاخیر نہ ہو اور کسی کو کچھ کرنے کا موقع دئے بغیر انہیں نکال باہر کرنے کی کارروائی فوری انجام دی جائے۔ حکمنامہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہر ماہ 15تاریخ سےپہلے انخلاء کی رپورٹ اعلیٰ افسران کو روانہ کی جائے ۔