بنواسی:9؍فروری(ایس اؤ نیوز) کنڑا زبان میں بات کرنے پر جرمانہ عائد کرنے والے انگلش میڈیم اسکولوں کی رجسٹریشن فوری طورپر رد کئے جانے کی ریاست کے مشہور دلت ادیب ڈاکٹر سدلنگیا نے مانگ کی ہے۔
ریاست کے مشہور دلت شاعر، ادیب، نقاد ڈاکٹر سدلنگیا کو وزیر اعلیٰ بی ایس یڈیورپا نے سرسی تعلقہ کے بنواسی میں سنیچر کی شام کدمبواتسوا ڈائس پر کنڑا کی پہلی راجدھانی بنواسی کے قدیم شاعر پمپ کے نام سےموسوم ’پمپ ایوارڈ‘برائے سال 2020 سےنوازا۔ایوارڈ قبول کرنے کے بعد خطاب کرتےہوئے سدلنگیا نے کہاکہ سبھی اسکولوں میں کنڑا اخبارات کا مطالعہ لازمی قرار دیا جائےاور پرائیویٹ کمپنیوں میں کنڑیگاس کو ریزرویشن دینے کا خود حکومت اعلان کرے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سمیت کئی وزراء، افسران وغیرہ موجود تھے۔
اس موقع پر انہوں نے انفرادی طورپراخبارنویسوں کے ساتھ نجی گفتگو میں اپنے خیالات کااظہار کرتےہوئے کہاکہ قدیم شاعر پمپ ’منوشیا جاتی تانوندے ولم ‘ (صرف انسانیت ہی ایک ذات ہے ) نامی تاریخی مصرعہ کہا تھا میں بھی اسی پر اعتقاد رکھتا ہوں۔ ہزاروں برس پرانا شاعر پمپ حقیقت میں وہ ایک بہت شاعر ہے ۔ انسانی معاشرے میں مساوات ہواور ظلم واستحصال کا ازالہ ہو۔ میں ایک نئے معاشرے کی تشکیل کا مقصد لے کر لکھنا شروع کیا اورابتداء سے ہی میں بنواسی کے متعلق فخر کرتارہاہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریزرویشن ، روزگاراور تعلیم کی وجہ سے دلتوں میں بھی ایک متوسط طبقہ پیدا ہوگیا ہے ، غالباً انہیں کسی جدوجہد کی ضرورت نہیں ہوگی لیکن بقیہ 90فی صد دلت طبقہ اسی خستہ حالت میں ہے ، انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ کسان ، مزدور ، خواتین ان سب کی جدوجہد میں دلتوں کو بھی شامل کیا جانا چاہئے۔