بنگلورو،2؍اپریل (ایس او نیوز) اپوزیشن کانگریس لیڈر سدارامیا نے آج کہا کہ سینئر وزیر کے ایس ایشورپا نے ریاستی وزیراعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا پر جو الزامات لگائے ہیں وہ بہت سنجیدہ الزامات ہیں اور انتظامیہ کو تباہ کرنے کا یہ ثبوت ہے۔ ان الزامات کی روشنی میں مداخلت کرتے ہوئے ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کی سفارش کرنے سدارامیا نے ریاستی گورنر پر دباؤ ڈالا ہے۔
سینئر کانگریس لیڈر نے ایڈی یورپا کو فوری برطرف کرنے کا بھی آج مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایشورپا جو ایڈی یورپا کی کابینہ میں وزیر دیہی ترقیات اور پنچایت راج ہیں، کل چہارشنبہ کے دن وزیراعلیٰ کے خلاف گورنر سے شکایت کرتے ہوئے مبینہ طور پر الزام لگایا ہے کہ ایڈی یورپا ان کے محکمہ کے معاملات میں راست مداخلت کررہے ہیں۔ کل ایڈی یورپا گورنر وجو بھائی والا سے ملاقات کرکے 5صفحات پر مشتمل ایک خط پیش کیا ہے اور کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کی اس طرح راست مداخلت سے انتظامیہ پر نہ صرف برا اثر پڑرہا ہے بلکہ انتظامیہ چلانا بھی مشکل ہے۔ایشورپانے بدعنوانی، غیر قانونیت اور اقرباء پروری کے ثبوت بھی پیش کئے ہیں۔
سدارامیا نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ ایشورپا اپنے بیان پر اٹل ہیں اور کسی بھی دباؤ کے آگے جھکنے والے نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایشورپا نے اپنی سیاسی زندگی میں یہ ایک اچھا کام کیا ہے۔اپنے ذاتی مفاد پر ریاستی مفاد کو اہمیت دینے پر انہوں نے ایشورپا کو مبارکباد بھی دی ہے۔ ایشورپا نے اپنے خط میں کئی حوالے بھی دئے ہیں جو وزیراعلیٰ کی من مانی اور ذاتی مفاد کی عکاسی کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ پر سنگین الزامات لگانے کے بعد ایشورپا کے وزارت سے استعفیٰ دئے جانے کا امکان ہے۔کے پی سی سی صدر ڈی کے شیوکمار نے بھی آج وزیراعلیٰ ایڈی یورپا کے استعفیٰ کامطالبہ کیا ہے۔