بنگلورو کے جی ہلی،ڈی جے ہلی تشددحکومت اورخفیہ ایجنسی کی ناکامی کانتیجہ ہے:سابق وزیراعلیٰ سدارامیا

Source: S.O. News Service | Published on 20th August 2020, 11:30 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،20؍اگست(ایس او نیوز)بنگلوروکے کے جی ہلی اورڈی جے ہلی میں 11اگست کوپیش آئے واقعہ کے لیے راست طورپر حکومت کی ناکامی سبب ہے۔خفیہ ایجنسی کی ناکامی بھی اس معاملہ میں ابھرکرسامنے آئی ہے۔حکومت اپناکام دیانتداری سے کرنے کی بجائے اپوزیشن پارٹی کانگریس کوموردالزام ٹھہرارہی ہے۔حکومت اپنی نااہلی اورناکامی چھپانے کے لیے کانگریس پرالزام تراشی کررہی ہے۔یہ باتیں سابق وزیراعلیٰ واپوزیشن لیڈر سدارامیا نے کہیں۔

اس ضمن میں وزیر اعلیٰ کومکتوب روانہ کرتے ہوئے سدارمیا نے کہا کہ کے جی ہلی اورڈی جے ہلی تشدد معاملہ میں حکومت کو ہی اخلاقی طورپر ذمہ داری قبول کرنی ہوگی۔مرکزاقتدارسے قریب واقع علاقہ میں رونما تشددپرقابوپانا حکومت سے ممکن نہیں ہوسکاہے توایسی حکومت کوکیوں رہناچاہئے؟۔ نبی کریم ؑ کے خلاف سوشیل میڈیا میں نازیبا تبصرہ پوسٹ کرنے والے کے خلاف پولیس تھانہ میں شکایت آنے کے فوری بعدپولیس کی جانب سے کارروائی کی جاتی توان علاقوں کے حالات نہیں بگڑتے۔پیغمبر اسلا م کے خلاف نہایت کریہہ تصویربناکرنوین نامی گستاخ لڑکے کودینے والا کون ہے؟اس تصویرکوسوشیل میڈیا پروائرل کرنے کا باعث بننے والے کون کون ہیں؟ مجھے لگتاہے کہ اس کے پیچھے ایک بہت بڑی سازش رچی گئی ہے۔ اس معاملہ کی مکمل تحقیق ہونی چاہئے۔

مکتوب میں مزیدکہا کہ نہایت دیانتدار،وفاداراورفرض شناس کہے جانے والے پولیس افسروں کونان ایگزی کیٹو عہدوں پربٹھایاگیاہے۔رشوت خور،بدعنوان اور غیرسنجیدہ افسروں کوسنجیدہ اورنہایت حساس عہدوں پربٹھایاگیاہے۔یہی وجہ ہے کہ اس قسم کے حساس واقعات پر قابو اورکنٹرول کرنے ان افسروں سے ممکن نہیں ہوسکا۔ جن علاقوں میں تشددبرپاہواوہ انتہائی حساس علاقوں میں شامل ہوتے ہیں۔ ان علاقوں میں پہلے بھی مسائل کھڑے ہوئے ہیں۔جس وجہ سے یہ تشددرونماہواوہ بھی نہایت حساس اورمذہبی جذبات سے متعلق ہے۔اس جیسے حساس اورجذباتی معاملہ کوپولیس کیسے نظراندازکرگئی؟ اس کی وجہ کیاہے؟۔رکن اسمبلی کے مکان کواورپولیس تھانہ کی حفاظت نہ کرنے والی حکومت ریاست کے عوام کی کیاحفاظت کرپائے گی۔ اس لیے تشددکی ذمہ داری حکومت کولینی ہوگی۔اس کی بجائے اس تشددکا ٹھیکراسرپھرے لڑکوں پرپھوڑنے کوشش نہ کی جائے۔اس معاملہ میں چندسرپھرے لڑکوں کوگرفتارکرکے حکومت یہ باورکرانے کی کوشش نہ کرے کہ حکومت مضبوط ہے۔اس قسم کی خام خیالی بدقسمتی کی بات ہے۔

میڈیامیں یہ بات آئی ہے کہ وزیرداخلہ سے ملاقات کرنے والاساحلی علاقہ کا ایک فرقہ پرست کووزیرداخلہ نے یہ تیقن دیاکہ تم پرلگے سارے الزامات ہٹالئے جائیں گے۔اگریہ بات صحیح ہے توسماج ومعاشرہ کے امن کوبرقراررکھناکیسے ممکن ہوگا۔ ایسی چیزیں تمہاری حکومت کی حفاظت کیسے کرسکتی ہیں؟ سدارامیا نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ تمہاری پارٹی برسراقتدارآنے کے بعدتم نے کتنے لوگوں کوکمیونل اورغنڈوں کے طورپر نشان زد کئے ہیں؟اورکتنے لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے تڑ ی پارکئے ہیں۔ کمیونل سرگرمیوں میں ملوث تمام پارٹیوں اورتنظیموں پرپابندی عائدکرنے کی طاقت تمہاری حکومت میں ہے؟ تمہاری فائلوں میں موجود دستاویزات کے مطابق تمہاری ہی پارٹی سے تعلق رکھنے والی اہم تنظیمیں کمیونل سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے بے شمار معاملات ہیں۔ان تمام تنظیموں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے تومیں تمہارے ساتھ ہوں۔ عوامی املاک کوپہنچے نقصان کی بھرپائی قصورواروں سے کرنا اچھااقدام ہے مگریہ صرف کسی خاص طبقہ کونشانہ بناکرنہیں کیاجاناچاہئے۔اگربھرپائی کرنی ہے توتمام سے کریں۔گزشتہ 30برسوں سے کمیونل وفرقہ پرست فسادات میں ہوئے نقصانا ت کی بھرپائی بھی ان قصورواروں سے کروائی جائے جو فسادمیں ملوث تھے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ برسراقتدارپارٹی کی جانب سے تشددمعاملہ کی تحقیق کے لیے پارٹی کی جانب سے کمیٹی تشکیل دیناجمہوریت کی تضحیک ہے۔ برسراقتدار حکومت کی جانب سے پارٹی بنیادپرحقائق کی جانچ کے لیے کمیٹی بنانے کاعمل سرکاری تحقیقات کو سوالیہ نشان کے دائرہ میں لاتاہے۔ کیاآپ کی حکومت کوپولیس پراعتبار واعتماد نہیں ہے؟ تمہارے افسروں پرتمہیں بھروسہ نہیں ہے تو ان کوعوام کے ٹیکس کی رقم سے تنخواہ،ٹرانسپورٹ ودیگرسہولتیں کیوں فراہم کرتے ہیں؟ان تمام افسروں کوبلالحاظ گھروں کوبھیج دیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...