یڈیورپا کے پی اے پر آئی ٹی کا چھاپہ مشکوک : سابق وزیر اعلیٰ سدرامیا
میسورو، 11؍اکتوبر (ایس او نیوز) میسورو کے منڈکلی ائیر پورٹ پہنچے والے سابق ریاستی وزیر اعلیٰ و اپوزیشن لیڈر کانگریس کے سینئر قائد سدرامیا نے نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب میں بتایا کہ کے ایس ایشورپا کے پرنسل سکریٹری کے ٹھکانوں پر انکم ٹیکس کے چھاپے کے پیچھے سیاست کا سایہ ہونے کا مجھ کو شک ہورہا ہے ۔آئی ٹی افسران کو چھا پے سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کرنا چاہئے تھا۔ یڈیورپا اور انکے فرزند بی وائی وجیندرا صرف باپ اور بیٹے کو ہی نشانہ بنا کر ان کے خاص معتمد پی اے کے ٹھکانوں پر دھاوا بولنا بے حد مشکوک معاملہ ہے۔ قومی سیاست میں میرا داخل ہونا بالکل افواہ ہے۔ اس سلسلے میں مجھ کو سونیا گاندھی سے مدعو نہیں کیا گیا ہے تو اس سلسلے میں کیسے کوئی بات چیت ہوگی، میں نے ایسا کبھی سوچھا بھی نہیں ہے۔ میں ریاست کی سیاست میں ہی مصروف رہنا پسند کرتا ہوں۔ ہانگل اور سندگی کے ضمنی انتخابات میں کانگریس کے امیدوار یقینی کامیاب ہونگے ۔ اس انتخابات سے صرف عوام کے خیالات اور پسند کا اظہار ہوتا ہے۔ عام انتخابات میں اس کا کوئی اثر ہو نہیں سکتا ۔ ویسے ہی عوام مرکزی اور ریاستی حکومت سے ناراض ہی نہیں بلکہ مایوسی ہوچکے ہیں۔ تبدیلی کے اختیارت کا انتظار کررہے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں سدرامیا نے بتایا کہ جنتادل (ایس ) ضمنی انتخابات میں اقلیتوں کو پارٹی ٹکٹ دینے کے پیچھے بی جے پی کو سہولت فراہم کرنا ہی مقصد ہوتا ہے۔ ووٹوں کو تقسیم کرنے کے سوا اور کیا مطلب ہوسکتا ہے۔ کمار سوامی بولتے ایک ہیں اور کرتے دوسرا کچھ۔ رکن اسمبلی کے جے جارج ، ایم ایل سی گووندراجو، میسورو ضلع کانگریس کے صدر ڈاکٹر وجئے کمار ، سابق مئیر ایوب خان، کے ایس شیورام وغیرہ اس موقع پر موجود تھے۔