استعفیٰ واپس لینے سدارامیا پر پارٹی لجس لیٹرس کا دباؤ
بنگلورو،12/دسمبر (ایس او نیوز) ریاست میں ہوئے ضمنی انتخابات میں کانگریس کے کمزور مظاہرہ کے لئے اپنی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے سی ایل پی لیڈر سدارامیا نے منصب سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس ضمن میں سدارامیا پر اپنا استعفیٰ واپس لینے کانگریس کے اکثر لجس لیرٹس دباؤ ڈال رہے ہیں حالانکہ سی ایل پی لیڈر شپ سے استعفیٰ دینے کے بعد اپنے چند ساتھی اراکین اسمبلی سے بات کرتے ہوئے سدارامیا نے واضح کردیا ہے کہ سی ایل پی لیڈرشپ کو دیاگیا استعفیٰ واپس لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ ضمنی انتخابات میں پارٹی کے کمزور مظاہرہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے میں نے یہ استعفیٰ دیا ہے۔ اس پرتبصرہ کرتے ہوئے کانگریس کے چند اراکین اسمبلی نے کہا ہے کہ ضمنی انتخابات میں برسر اقتدار پارٹی کی جیت یقینی تھی کیونکہ حکمران پارٹی نے ان انتخابات میں سرکاری مشنری کا استعمال کیا تھا اس لئے سدارامیا کو اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ بی جے پی نے اس چناؤ کے لئے دولت پانی کی طرح بہائی ہے۔ بی جے پی کی یہ جیت رقم لٹانے کے سبب ہوئی ہے۔ ان کانگریسیوں نے یہ بھی کہاکہ سب سے اہم یہ ہے کہ غیر اصولی اور غیر دستوری طریقہ سے اقتدار حاصل کرنے والی بی جے پی کو کرارا جواب دینے کے لئے آپ کا سی ایل پی لیڈر رہنا بہت ضروری ہے۔ آپ کے پاس بی جے پی کو منھ توڑ جواب دینے کی طاقت ہے اور حوصلہ بھی جو کانگریس کے دیگر لیڈروں میں نہیں۔ ضمنی انتخابات میں کانگریس نے صرف دوسیٹوں پرکامیابی حاصل کی ہے جب کہ سدارامیا کم از کم 7/سیٹوں پر کامیابی کا دعویٰ کررہے تھے۔ پارٹی لیڈروں کے دباؤ پر سدارامیا کیا اپنا استعفیٰ واپس لے لیں گے؟