مودی حکومت کے8سالوں میں 108ناکامیوں پر کانگریس کے کتابچہ کا اجراء
پچھلے 8سالوں میں ملک پر102لاکھ کروڑ کا افزود بوجھ پڑا ہے۔ہر شہری1.30لاکھ کا قرضدار
بنگلورو،3؍جولائی(ایس او نیوز) مرکز میں بی جے پی حکومت کے 8سالوں کی ناکامی پر اپوزیشن کانگریس نے ایک چھوٹی کتاب جاری کی ہے۔
بنگلورو میں منعقدہ ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن کانگریس لیڈر سدارامیا نے مودی حکومت کے 8سالوں میں 108ناکامیوں پر 40صفحات پر مشتمل ایک کتابچہ کا آج اجراء کیا ہے۔یہ کتاب مودی حکومت کی ناکامیوں پر مشتمل ہے۔اس کتاب کا اجراء کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ اس کتابچہ میں جو نکات ہیں اس پر بی جے پی کو جواب دینا چاہئے۔انہوں نے بتایا کہ اس کتابچہ میں کیا ہے، اس کو میڈیا کے ذریعہ عوام تک پہنچانا ضروری ہے۔اس لئے اس اخباری کانفرنس میں اس چھوٹی کتاب کا اجراء کیاگیا ہے تاکہ اس ملک کی عوام کو معلوم ہو کہ پچھلے 8سالوں میں مودی کی کارکردگی کیا ہے۔
انہوں نے بتایاکہ مودی8سالوں سے اس ملک کے وزیراعظم ہیں، ان 8سالوں میں ملک کی کیا حالت ہوئی ہے تمام جانتے ہیں۔ملک مختلف مشکلات میں گھرا ہوا ہے۔ملک میں بھائی چارہ کو فروغ دینے جلسوں میں بڑی بڑی باتیں کہی گئیں لیکن ان 8سالوں میں مودی نے عوام کوجھوٹ کے سوا کچھ نہیں دیا۔سدارامیا نے کہا کہ مودی گجرات میں 12سال وزیراعلیٰ رہے۔اب 8سالوں سے وزیراعظم ہیں۔گجرات ماڈل پر اس ملک کو ترقی دینے کا وعدہ کیا تھا۔بیرونی ممالک سے کالا دھن واپس لانے کاتیقن دیا تھا اور ہر شہری کے بینک کھاتہ میں 15لاکھ روپئے ڈالنے کا وعدہ کیا تھا۔بے روزگار نوجوانوں کو ملازمت دینے کا وعدہ کیا تھا۔ کسانوں کی آمدنی بڑھانے، اشیائے ضروریہ کی قیمتیں کم کرنے اور اچھے دن لانے کا وعدہ کیا تھا لیکن پچھلے8سالوں میں کیا یہ سب مودی نے کیا؟ ان تمام باتو ں کا خلاصہ اس کتاب میں درج ہے۔
انہوں نے بتایاکہ مودی کی ان باتوں اور وعدوں پر بھروسہ کرکے عوام نے 2014 میں ان کی تائید کرکے انہیں اقتدا ر پر لایا۔2019 میں مودی نے پلواما کا حوالہ دے کر دوبارہ اقتدار حاصل کرلیا لیکن مودی نے جو بھی وعدے کئے تھے ان8سالوں میں ایک بھی پورا نہیں کیا۔اس کے برعکس اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان کو چھورہی ہیں۔پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا۔ان8سالوں میں غریب قلی مزدوری کرنے والے طبقے اور مزدوروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔غریبوں اور کسان مخالف پالیسیوں سے غریب اور کسان تنگ آچکے ہیں۔ ریاستوں کو جی ایس ٹی امداد فراہم کرنے کا وعدہ پورا نہیں ہوا۔
ریاست کرناٹک کو جی ایس ٹی کی25فیصد امداد اب تک موصول نہیں ہوئی جبکہ مرکز کو کرناٹک سے ٹیکس کی شکل میں 19لاکھ کروڑ روپئے حاصل ہوئے ہیں۔جی ایس ٹی نافذ کئے جانے سے ریاستوں کو ہزاروں کروڑ روپئے کا نقصان ہوا ہے۔کئی سرکاری محکموں کو نجی اداروں کے حوالے کیا جارہا ہے۔ملک پر ہزاروں کروڑ روپئے قرضہ کا بوجھ بڑھ رہا ہے۔مودی اقتدار سنبھالنے کے بعد ملک پر 102 لاکھ کروڑ روپئے افزود قرضہ کا بوجھ پڑا ہے۔ہر شہری پر ایک لاکھ30ہزار روپئے قرضہ کا بوجھ ہے۔سدارامیا نے مزید کہا کہ کسانوں کی آمدنی دگنی کرنے کا وعدہ کرنے والی مرکزی حکومت نے کسانوں پر قرضے کا بوجھ بڑھا دیا ہے۔