بی جے پی صدرنلین کمار کٹیل کا سرسی دورہ؛ سابق وزیرا علیٰ سدرامیا کو ولن اور کمار سوامی کو قرار دیا سائڈ ایکٹر
کاروار19؍ستمبر(ایس اؤ نیوز) ریاستی بی جے پی صدر منتخب ہونے کے بعد پہلی مرتبہ ضلع اتر کنڑا کے سرسی کا دورہ کرتے ہوئے نلین کمار کٹیل نے کرناٹک کے سابق وزراء اعلیٰ سدرامیا کوولن اور ایچ ڈی کمار سوامی کو سائڈ ایکٹر قرار دیتے ہوئے دونوں سابق وزراء اعلیٰ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ وہ سرکیوٹ ہاوس میں پارٹی استحکام کی غرض سے تشریف فرما کارکنان کے تہنیتی اجلاس میں خطاب کررہے تھے۔
نلین کمار نے سدرامیا پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہیں لنگائیت سماج کو توڑنے کا کام کرنے والا، بے کار میں ٹیپو جینتی منانے والا اور ہندو کارکنوں کے قتل کو سیاسی رنگ دینے والا قرار دیا اور کہا کہ ایسے شخص کو ولن نہ کہوں تو کیا کہوں؟ اپنے خطاب میں انہوں نے کارکنا ن سے سوال کرتے ہوئے پو چھا کہ ریاست میں ایک پارٹ ٹائم وزیرا علیٰ تھے جو اپنی مدت میں تاج ہوٹل سے باہر ہی نہیں نکلے، کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ دونوں کون ہیں ؟ پھر جواب دیتے ہوئے سدرامیا اور کمار سوامی کانام لیا۔
انہوں نےکہاکہ اقتدار چلانا بی جےپی کا مقصد نہیں ہے، ہم اپنی سوچ اور عملی طریقوں سے کبھی سمجھوتا نہیں کرتے ہیں۔ ملک میں تبدیلی لاکر عالمی سطح پر بھارت کو گرو کا مقام دلانا بی جےپی کا مقصد ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی کئی ریاستوں میں بی جےپی برسر اقتدار ہے، اور اگلے دو برسوں میں کیرلا میں گھر گھر میں بی جےپی کا جھنڈا لہرائے گا۔
سرکٹ ہاؤس میں بی جے پی کی میٹنگ بی جے پی کے ریاستی صدر نلین کمار کٹیل جب سرسی پہنچے تو انہوں نے سرکاری سرکٹ ہاؤس میں پارٹی کی میٹنگ منعقد کی تھی جس پر عوام نے اعتراض اُٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی نے سرکیوٹ ہاوس کا غلط استعمال کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ بی جے پی نے سرکیوٹ ہاوس پر میڈیا پر پابندی لگا کر قریب آدھے گھنٹے تک میٹنگ کی جس میں پارٹی کے ضلعی صدر، ارکان اسمبلی ، سابق ارکان اسمبلی اور ریاستی جنرل سکریٹری شریک تھے۔ سرکاری کاموں کے لئے استعمال کئے جانے والے سرکٹ ہاؤس کو بی جے پی کا اپنی پارٹی میٹنگ کے لئے استعمال کرنے پر لوگوں نے اعتراض جتایاہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ سیاسی میٹنگوں اورپروگراموں کے لئے سرکٹ ہاؤس کا استعمال نہ کرنے کے متعلق قانون ہونے کے باوجود بی جے پی والوں نے اپنی پارٹی میٹنگ کا یہاں انعقاد کرنا صحیح نہیں ہے۔ عوام نے تعجب کا اظہار کیا ہے کہ محکمہ کے افسران موجود رہ کر بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے تھے۔ |
انہوں نے ملک کی سیاسی پارٹیوں پر برستے ہوئے کہا کہ ملک میں 64پارٹیوں میں 63پارٹیاں اپنے نظریات کو بھول چکے ہیں صرف بی جےپی ہی نظریات پر عمل پیرا ہے۔ مزید کہا کہ اس ملک میں صرف بی جے پی سے ہی تبدیلی ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کو آزاد کرنےو الی بی جے پی ہے اور ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر وزیر اعظم نریندر مودی سے ہی ممکن ہے۔ بی جے پی صدر نے ملکی لیڈران کی تعریف میں ہی اپنے بھاشن کازیادہ وقت گزارنے کے بعد ریاستی وزیر اعلیٰ یڈیورپا کی بھی تھوڑی بہت تعریف کی اور کہاکہ وہ بھی نئی نئی اسکیموں کو جاری کررہے ہیں ۔ اگلے دنوں میں بی جےپی ریاست میں 150سے زائد نشستیں حاصل کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے ریاست میں ایک بار پھر انتخابات منعقد ہونے کا عندیہ دیا۔ ارکان اسمبلی دنیکر شٹی، روپالی نائک، سنیل نائک، پارٹی لیڈران مہیش تنگن کائی ، گریش پٹیل، ونود پربھو، وی ایس پاٹل، وویکانند وئیدیا، گنگادھر بھٹ، سنیل ہیگڈے ، ایم جی نائک، کرشنا ایسلےموجود تھے۔ ضلعی صدر کے جی نائک نے استقبال کیااور آر ڈی ہیگدے نے نظامت کی۔