صرف ایک سال میں پٹرول کی قیمت 28روپے بڑھا کر مرکزی حکومت نے غریب دشمنی کا مظاہرہ کیا ہے: ضمیر احمد خان
بنگلورو،20؍جون(ایس او نیوز)سابق وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ریاستی اور مرکزی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ اس سے پہلے کہ کورونا وائرس کی تیسری لہرکا حملہ ہو اس سے نپٹنے کے لئے درکار تمام احتیاطی تدابیر اپنائی جائیں۔ دوسری لہر سے نپٹنے میں ناکامی کے سبب ملک اور ریاست میں جس طرح کا جانی نقصان ہوا وہ تیسری لہر کے دوران دوبارہ نہ ہواس کے لئے حکومتوں کو ابھی سے مستعدی سے کام لینا چاہئے۔ انہوں نے یہ بات چامراج پیٹ حلقہ میں رکن اسمبلی ضمیر احمد خان کی طرف سے غیر منظم شعبے سے جڑے تاجروں، مزدوروں اور دیگر زمروں کے لوگوں میں راشن کٹس اورمالی امداد کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ابھی سے کورونا ویکسین کے انتظام کیا جاناچاہئے لیکن افسوس کے حکومت نے اس کا کوئی بھی انتظام اپنے طور پر نہیں کیا ہے کانگریس کے منتخب نمائندوں کی طرف سے اس کا انتظام اپنے طور کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی طرف سے پہلے 1250کروڑ روپے اور پھر 500کروڑر وپیوں کے جس راحت پیکیج کا اعلان کیا گیا اس سے کسی کو کوئی فائد ہ نہیں ہو رہا ہے۔ حکومت نے اس کے لئے جو ایپ بنایا ہے وہ کھل ہی نہیں رہا ہے تو امداد کہاں سے ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام نے جن اچھے دنوں کی امید میں مودی کو ووٹ دیا تھا وہ گزشتہ سات سال کے دوران نہیں آئے۔ پٹرول کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے پر مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں نے اگر پٹرول پر لگنے والے ٹیکس کو آدھا بھی کردیا تو قیمتوں میں غیر معمولی گراوٹ آجائے گی۔ ریاستی حکومت کی طرف سے انا بھاگیہ اسکیم کے تحت دئیے جانے والے چاولوں کی مقدار کو سات کلوسے گھٹا کر 2کلو کئے جانے پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ریاست کی بی جے پی حکومت غریب دشمن ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ دوبارہ ریاست میں اگر کانگریس کی حکومت اقتدار پر آتی ہے تو غریب خاندانوں کو انا بھاگیہ اسکیم کے تحت 10کلو چاول دئیے جائیں گے۔انہوں نے عوام سے گزارش کی کہ کورونا سے بچنے کے لئے ضرور ویکسین لگوائیں۔ اس میں غفلت نہ برتیں۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ حکومت ویکسین مہیا کروانے میں ناکام رہی ہے لیکن اب دھیرے دھیرے کانگریس کے اراکین اسمبلی کی طرف سے اس کا انتظام اپنے طور پر کیا جا رہا ہے اس لئے عوام پہلی فرصت میں ویکسین لے لیں۔ ویکسین اگر لے لی جائے تو کورونا وائرس کا شکار ہونے سے 80فیصد تک بچنے کا امکان رہتا ہے اور جنہوں نے ویکسین کے دونوں ڈوز لے لئے ہیں ان کی کورونا وائرس کے سبب موت کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران جتنی اموات کا حساب حکومت کی طرف سے دکھایا جا رہا ہے مرنے والوں کی تعداد اس سے 5تا6گنا زیادہ ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اسپتالوں میں بستر میسر نہ ہونے،آکسیجن نہ ملنے یا وینٹی لیٹر نہ ملنے کے سبب جو لوگ گھروں میں یا اسپتالوں کے باہر سڑکوں فٹ پاتھوں اور گاڑیوں میں مرے ان کا شمار کورونا سے ہونے والی اموات میں نہیں کیا گیا ہے۔اس موقع پر اپنے خطاب میں رکن اسمبلی ضمیر احمد خان نے کہا کہ ریاستی حکو مت نے کورونا وائرس کی دوسری لہر سے بچنے کے لئے لاک ڈاؤن تو نافذ کر دیا لیکن اس سے جو غریب اور متوسط طبقہ کے لوگ متاثر ہو ں گے ان کے بارے میں کوئی ٹھوس منصوبہ بنانے میں ناکام رہی۔ انہوں نے کہا کہ کورورنا وائرس کی وجہ سے جو اموات ہو ئی ہیں ان میں سے بی پی ایل خاندانوں سے مرنے والے افراد کے ورثاء کو ایک لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کا حکومت نے اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے معاوضہ کی یہ رقم ناکافی ہے اس کو بڑھا کر کم از کم 5لاکھ روپے کیا جانا چاہئے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ تمام اموات صرف کورونا وائرس سے نہیں بلکہ اکثر اموات حکومت کی لاپروائی سے ہوئی ہیں۔ انہوں نے کورونا کے اس دورمیں پٹرول اور ڈیزیل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کے لئے حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایسے مرحلہ میں جبکہ ملک کورونا کی سخت لپیٹ میں بدحال ہے مرکزی حکومت نے جون2020سے لے کر 2021تک پٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 28روپے کا اضافہ کیا ہے۔ اس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ حکومت کورونا سے بدحال عوام کی کس حد تک فکر مند ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک ان کی طرف سے حلقہ میں تقریبا60ہزار افراد کو راشن کٹس اور مالی امداد کی فراہمی کی جا چکی ہے۔ ہفتہ کے روز جن زمروں کے لوگوں کو مالی امداد دی گئی ان میں بال کاٹنے والے، منگل مکھی سماج سے وابستہ افراد، نابینا افراد، ہیلتھ ورکر، بی بی ایم پی ہاوز کیپنگ اسٹاف،سنڈے بازار میں تجارت کرنے والے افراد ارو دیگر شامل تھے۔
اس موقع پر ریاستی اسمبلی میں کانگریس پارٹی کے چیف وہپ ڈاکٹر اجے سنگھ،کانگریس لیڈر بی کے الطاف خان، شکیل نواز،ملک بیگ اور دیگر موجود تھے۔