کانگریس سے نکالے جانے کے بعد روشن بیگ نے راہل گاندھی سے پوچھے سوال
بنگلورو، 19 جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) کانگریس سے معطل کئے گئے ممبر اسمبلی روشن بیگ نے کانگریس صدر راہل گاندھی پر سوال اٹھائے۔روشن بیگ نے کہا کہ مجھے راہل گاندھی کو لے کر دکھ ہوتا ہے۔راہل نے پارٹی کی سب سے خراب کارکردگی کی وجہ سے عہدہ چھوڑ دیا،میں نے راہل گاندھی کا مذاق نہیں اڑایا ہے،وہ (راہل) ان لیڈران کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کر رہے ہیں جنہوں نے کے ایچ منیپا کے خلاف کام کیا ہے؟ میں نے اپنے لیڈران کے بارے میں جو بتایا ہے، وہ پارٹی کارکنوں کا عام احساس ہے۔روشن بیگ نے کہا کہ میں آج صرف پارٹی کے بارے میں بات کروں گا،کل پتہ چلا کہ مجھے پارٹی سے معطل کر دیا گیا ہے، میں پارٹی کے دیگر سینئر رہنماؤں جیسے رام لنگ ریڈی، ملکا ارجن کھڑگے سے ملاقات کروں گا۔کے ایچ منیپا کو شکست دینے کے لئے آزاد امیدوار سملتھا کے لئے کام کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟ مجھے اس بات کا یقین ہے کہ میرے حلقہ میں پارٹی کو اچھی اکثریت ملے،پارٹی کو شفاف ہونا ہوگا۔بیگ نے ٹویٹ کر کہاکہ پارٹی کا ایک ذمہ دارسپاہی ہوں،پارٹی کے لئے زمین کی سطح پر کام کر چکا ہوں اور این ایس یو آئی سے اٹھا ہوں،ریاست کا لیڈر ہونے کی وجہ سے میں نے ریاستی پارٹی کی خراب انتخابات انتظامیہ کو لے کر اپنے دل کی بات اور پارٹی کارکنان کی آواز اٹھائی تاکہ پارٹی کے ڈھانچے میں تبدیلی آ سکے لیکن ان کا یہ برتاؤ دکھاتا ہے کہ یہاں اصلاح کے لئے کوئی گنجائش نہیں ہے،باقی چیزوں پر صحیح وقت پر بحث ہو گی۔حال ہی میں بیگ نے کرناٹک کے سابق وزیر اعلی سدارمیا کے خلاف بیان دے کر ہلچل مچا دیا تھا۔انہوں نے پارٹی کے سیکرٹری جنرل کے سی وینو گوپال کو مسخرا کہا اور پارٹی کی ریاستی یونٹ کے صدر دنیش گڈو راؤ کو بھی نشانہ بنایا۔بیگ نے کہا تھاکہ وینو گوپال ایک مسخرا ہیں،وہ ہماری ریاست میں پارٹی کے بارے میں کیا جانتے ہیں کیونکہ وہ کیرالہ سے ہیں؟ سدارمیا کے غرور کی وجہ سے، پارٹی کو مئی 2018 اسمبلی انتخابات میں شکست ملی اور موجودہ خراب کارکردگی کے لئے راؤ کا بچپنا ذمہ دار ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں کرناٹک میں کانگریس جے ڈی ایس اتحاد کا مظاہرہ انتہائی خراب رہا،دونوں پارٹیاں کل 1-1 سیٹ ہی جیت پائی۔وہیں 28 میں سے 25 بی جے پی کے اکاؤنٹ میں گئی۔