بنگلورو : کیا آر ایس ایس والے بھارتی ہیں ؟ کیا وہ ڈراویڈینس ہیں ؟ حزب مخالف لیڈر سدارامیا کا سوال
بنگلورو،28؍ مئی (ایس او نیوز) اسمبلی میں حزب مخالف لیڈر سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا نے آر ایس ایس والوں پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ کیا وہ بھارتی ہیں ؟ کیا وہ ڈراویڈینس (جنوبی ہند کے قدیم باشندے) ہیں ؟ کیا وہ اس دیش کے رہنے والے ہیں؟
بنگلورو میں پنڈت جواہر لال نہرو کی برسی کے موقع پر منعقدہ پروگرام میں بولتے ہوئے انہوں نے کہا : روہیت چکراتیرتھا نامی ایک شخص کو نصابی کتابیں ترتیب دینے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔ اس سے بڑی احمقانہ بات میں نے نہیں دیکھی ۔ یہ شخص ہیڈگیوار سے ایک قدم آگے ہے ۔ اس نے بھگت سنگھ جیسی بے مثال دیش بھکت شخصیت سے متعلق سبق کو نصاب سے خارج کرتے ہوئے ہیڈگیوار کی تقریر کو نصاب میں شامل کیا ہے ۔ کیا ہیڈگیوار بھگت سنگھ سے زیادہ دیش بھکت ہے؟ "
انہوں نے کہا :"امبیڈکر نے کہا تھا کہ اخلاق و کردار کے متعلق جو نا آشنا ہیں وہ تاریخ رقم نہیں کر سکتے ۔ آر ایس ایس والوں کو حقیقی کردار والوں سے سخت خوف رہتا ہے ۔ اسی لئے وہ لوگ تاریخ بدلنے پر آمادہ ہوگئے ہیں ۔ نہرو نے سائنس ، ٹیکنالوجی اور جمہوریت کی بنیاد پر دیش کی تعمیر کی تھی ۔ موجودہ وزیر اعظم نریندرا مودی کو سائنٹفک سوچ کا مطلب بھی معلوم نہیں ہے ۔ اس پہلو سے ناکامیاں چھپانے کے لئے دھرم اور ذات کے تصادم کی باتیں کرتے ہوئے ملک کو اپنی راہ سے بھٹکانے کا کام کیا جا رہا ہے۔"
سدارامیا کے اس بیان پر بی جے پی خیمہ سے بہت ہی طنز آمیز تبصرے ہونے لگے ہیں ۔ ایم ایل اے ایشورپّا نے کہا :" سونیا گاندھی کی پناہ میں رہتے ہوئے دوڑ بھاگ کرنے والے سدارامیا کو آر ایس ایس اور مودی پر اعتراضات جتانے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے ۔" مرکزی وزیر پرہلاد جوشی کا کہنا ہے کہ " ہم نے نہرو اور مودی کے بیچ کبھی تقابل نہیں کیا ہے ۔ لیکن صرف راہل گاندھی کو خوش کرنے کے لئے سدا رامیا نے ایسی باتیں کہی ہیں ۔"بی جے پی کے قومی جنرل سیکریٹری سی ٹی روی نے کہا :" نہرو گاندھی پریوار کی ستائش نہیں کریں گے تو سدارامیا کا کوئی مقام ہی نہیں ہے ۔ نہرو نے ہی ملک میں خاندانی اور وراثتی سیاست کے بیج بونے کا کام کیا تھا ۔"
ادھر سدارامیا کے سوالات پر چٹکی لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ بسوا راج بومئی نے کہا : سدارامیا کو اس بات کی وضاحت کرنی چاہیے کہ وہ کہاں سے آئے ہیں ؟ وہ آریائی ہیں یا ڈراویڈین ہیں؟