یتیمی کی زندگی میں پلا بڑھا شخص کئی بے سہاروں کا بن گیا سرپرست ، کہا؛ بزرگوں اور اپاہجوں کی پرورش میں سکون و اطمینا ن ملتا ہے
بھٹکل :3؍ مارچ(ایس اؤ نیوز) یتیمی کی زندگی میں پلا بڑھا شخص آج کئی بے سہاروں کا سرپرست بن گیا ہے ، جس نے دنیا میں آنکھ کھولتے ہی اپنی ماں کو کھو دیا تھا اور ماں کی موت کی وجہ سے جو شخص یتیم بن گیا تھا آج وہی شخص کئی بےسہاروں اور لاچاروں کا آسرا بنا ہواہے۔ بے چارگی اور لاچاری میں سڑک کنارے بیٹھے بوڑھے ، اپاہجوں کی سرپرستی کرتے ہوئے انسانیت کی مثال بنا ہواہے۔ واقعہ ضلع اُترکنڑا کے سداپور تعلقہ کے مگدور کا ہے، جہاں آشرم دھام کے نام سے ایک یتیم خانہ بناکر ناگراج نائک 50سے زائد بے سہاروں کی سرپرستی کررہے ہیں۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق ناگراج نائک دراصل انکولہ تعلقہ ہٹی کیری کیندگی کے رہنے والے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہناگراج پیدا ہوکر صرف 14دن گزرے تھے کہ ماں انتقال کرگئی ۔ کچھ برسوں کے لئے ایک ہوٹل میں کام کیا۔ پھر ناگراج کے ذہن میں خیال پیدا ہوا کہ میں نے جس طرح کی یتیمی کی زندگی گذاری ہے اور جن مشکلات کا میں نے سامنا کیا ہے ،ایسی مشکلات دوسروں کو پیش نہ آئیں، اسی خیال سے انہوں نے ایک یتیم خانہ کی شروعات کی۔ کچھ دنوں تک سرسی کے ہلگیری میں یتیم خانہ چلانے کے بعد اب فی الحال سداپور تعلقہ مگدور میں ’پرچلیت پبلک چارٹیبل ٹرسٹ‘ کے ذریعے یتیم خانہ قائم کرتےہوئے لاچاروں کے لئے سہارا بنے ہوئے ہیں۔
عطیہ ہی سب کچھ :ناگراج نائک کا ذاتی گھر نہیں ہے، انہوں نے کرایہ کے ایک گھر میں یتیم خانہ قائم کیا ہے، سرسی کی سبزی مارکیٹ والے انہیں مفت میں ترکاریاں دیتے ہیں۔ اور کچھ لوگ انہیں جو چاول، دال دیتے ہیں اسی کے سہارے ان بے سہاروں کا انتظام کرتے ہیں۔ ناگراج کے اس مثالی کام میں ممتانائک نامی عورت نے بھی تعاون کیا جو یتیم خانے کی نگران کار کے طورپر خدمات انجام دیتی ہیں۔
فالج زدہ اور ذیابطیس کی وجہ سے زخم نہ بھرنےسے مصیبت میں مبتلا افراد ، جب سڑک کنارے ادھر ادھر گھو متے نظر آتےہی ناگراج خو د وہاں پہنچ جاتے ہیں اور انہیں کرایہ کی سواری میں ڈال کر اپنے یتیم خانہ لے آتے ہیں ، جن کو چھونےسے بھی کراہت محسوس ہوتی ہو، ایسی گندگی میں ملوث افراد کوبھی وہ خود نہلا دھلاکر اور اُن کے بال کاٹ کر دوائی کا انتظام کرتےہیں۔ بعض دفعہ انہیں خود نہلا د ھلا کر اسپتال بھی لےجاتے ہیں۔ ان کی کہانی سنتے ہوئے بڑے پیار سے انہیں کھانا کھلاتے ہیں، کبھی کبھار ان کے کاموں میں پولس بھی تعاون کرتی رہتی ہے۔ یتیم خانےمیں فی الحال سرسی ، سداپور، انکولہ ، راجستھان ، تلنگانہ سے تعلق رکھنے والی 8عورتیں، 5مرد سمیت کل 13بے سہارا لوگ قیام پذیر ہیں۔
یتیم خانے کے صدر ناگراج نائک کا کہنا ہےکہ یتیم خانے کے انتظامات کے لئے حکومت سے ایک روپیہ نہیں ملتا، عطیہ کنندگان کے تعاون سے ہی سب کچھ چل رہاہے، ناگراج کا اب ارادہ ہے کہ وہ خود کا گھر تعمیر کریں اور یتیم خانے کو چلائیں۔انہوں نے بتایا کہ میرے اس کام میں خاص کر سداپور تعلقہ سرکاری اسپتال کے ڈاکٹرس اور پولس محکمہ کے افسران اور دیگر عملہ تعاون کرتا ہے۔
یتیم خانے میں قیام کرنے والوں کے رشتہ دارانہیں لینے آتے ہیں تو انہیں پولس کی حاضری میں بھیج دیا جاتاہے۔ اس سلسلےمیں جو کوئی ناگراج نائک کا تعاون کرنا چاہتےہوں وہ 9481389187 پر رابطہ کرسکتےہیں۔