پرگیہ، ہیگڈے اور کٹیل کے بیانات بی جے پی کے نظریات کے خلاف:امیت شاہ
نئی دہلی،18/مئی (ایس او نیوز/یواین آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر امیت شاہ نے کہا ہے کہ پارٹی لیڈر پرگیہ سنگھ ٹھاکر، اننت کمارہیگڈے اور نلین کٹیل کی طرف سے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کے متعلق دیئے گئے بیانات سے پارٹی کا کوئی تعلق نہیں ہے اور ان بیانات کو پارٹی کی ڈسپلن کمیٹی کے پاس بھیجا گیا ہے۔ امیت شاہ نے ان بیانات کو عوامی زندگی کے وقار اور بی جے پی کے نظریات کے برعکس قرار دیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا”گزشتہ دو دنوں میں اننت کمار ہیگڈے، سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور نلین کٹیل کے جو بیان آئے ہیں وہ ان کے ذاتی بیان ہیں، ان بیانات سے بھارتیہ جنتا پارٹی کا کوئی تعلق نہیں ہے“۔بی جے پی صدر نے کہا کہ ان لوگوں نے اپنے بیان واپس لے لئے ہیں اور ان کے لئے معافی بھی مانگی ہے، لیکن یہ عوامی زندگی اور بی جے پی کے نظریے کے برعکس ہیں اور پارٹی نے انہیں سنجیدگی سے لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ تینوں کے بیانات کو پارٹی کی ڈسپلن کمیٹی کے پاس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شاہ نے کہا کہ کمیٹی تینوں لیڈروں سے جواب طلب کر کے 10 دن کے اندر پارٹی کو اپنی رپورٹ سونپے گی۔واضح رہے کہ بھوپال لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار سادھوی پرگیہ ٹھاکر نے ایک بیان میں کہا، ”گوڈسے محب وطن تھے، ہیں اور رہیں گے۔ انہیں ہندو دہشت گرد بتانے والے اپنے گریبان میں جھانک کردیکھیں۔ اس مرتبہ الیکشن میں ایسے لوگوں کو جواب دے دیا جائے گا“۔ بعد میں انہوں نے اپنے بیان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ مہاتما گاندھی کا احترام کرتی ہیں اور انھوں نے ملک کے لئے جو کیا اسے فراموش نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا،”میرے بیان سے اگرکسی کو تکلیف ہوئی ہے تو میں اس کے لئے معافی مانگتی ہوں“۔پارٹی کے ایک اور لیڈر اور مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڈے نے ٹویٹ کرکے سادھوی پرگیہ کے بیان کی حمایت کی تھی لیکن بعد میں دعویٰ کیا تھا کہ ان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک کر لیا گیا تھا۔کرناٹک سے بی جے پی کے رہنما نلین کٹیل نے گوڈسے کا موازنہ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی سے کیا تھا۔ انہوں نے ٹویٹ کیا تھا،”گوڈسے نے ایک قتل کیا، قصاب نے 72 قتل کئے، راجیو گاندھی 17 ہزار لوگوں کے قتل کے ذمہ دار ہیں۔ آپ فیصلہ کیجیے ان میں سے کون زیادہ ظالم ہے؟“لیکن بعد میں انہوں نے اپنے بیان کوٹویٹ سے ہٹا دیا۔