شوبھا کرندلاجے کرناٹک کی پہلی خاتون وزیر علیٰ بن رہی ہیں؟ مرکزی وزیر مملکت کو کرناٹک کی ذمہ داری سنبھالنے کیلئے تیار رہنے ہائی کمان کا اشارہ

Source: S.O. News Service | Published on 20th December 2021, 11:22 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو ، 20؍دسمبر(ایس او  نیوز)کرناٹک میں وزیر اعلیٰ کے عہدے سے بی ایس ایڈی یورپا کی بے دخلی اور ان کے دست راست بسوراج بومئی کے تقرر کو ابھی چند ماہ بھی نہیں گزرے ہیں کہ ایک بار پھر کرناٹک میں وزیر اعلیٰ کوبدلے جانے کے متعلق قیاس آرائی دن بدن شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ برسراقتدار بی جے پی میں بھی قیادت میں تبدیلی کو لے کر چہ میگوئیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ ایک طرف بسوراج بومئی کی صحت ان کا ساتھ نہیں دے رہی ہے تو دوسری طرف وزیر اعلیٰ کا عہدہ حاصل کرنے کے بعد جس طرح بومئی نے ایڈی یورپا گروپ سے کنارہ کشی اختیار کرلی، اس کی وجہ سے ایڈی یورپا گروپ سخت برہم ہو چکا ہے۔ پارٹی کو کسی طرح کے بحران کا سامنا نہ ہو اس کے لئے مانا جا رہا ہے کہ بی جے پی اعلیٰ کمان کی طرف سے بسوراج بومئی کی جگہ سنگھ پریوار کے پس منظر سے آنے والے کسی لیڈر کو وزیر اعلیٰ کے عہدے پر مقرر کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بی جے پی کی اعلیٰ قیادت اس بار کرناٹک میں ایک نئی تاریخ رقم کرنے کی تیاری میں ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ بہت جلد کرناٹک کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ کے طور پر مرکزی وزیر مملکت برائے زراعت شوبھا کرندلاجے کو مقرر کرنے کی تیاری کافی زوروں سے جاری ہے۔ بی جے پی کے اعلیٰ ذرائع نے اس خبرکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ بی جے پی اعلیٰ کمان کی طرف سے شوبھا کو یہ پیغام دے دیا گیا ہے کہ وہ کرناٹک میں ایک بڑی ذمہ داری سنبھالنے کے لئے تیار رہیں۔بتایا جاتا ہے کہ شوبھا سے کہا گیا ہے کہ کرناٹک میں رونما ہونے والے کسی بھی سیاسی واقعہ یا تبدیلی کے بارے میں وہ رد عمل ظاہر کرنے سے گریز کریں۔ گزشتہ چندہفتوں سے شوبھا کرندلاجے نے کرناٹک کے کسی بھی معاملہ پر رد عمل ظاہر کرنے کی بجائے خاموش ہیں۔ کرناٹک میں کئی سیاسی امور پر ہنگامے کا ماحول ہے لیکن ہر چھوٹی بڑی بات پر میڈیا کے سامنے آنے والی شوبھا اب بالکل خاموش ہیں اور انہوں نے کسی بھی معاملہ پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی اعلیٰ کمان کی طرف شوبھا کو کرناٹک کی ذمہ داری دینے کا فیصلہ اس لئے کیاجارہا ہے کہ ایک طرف ایڈی یورپا کے خیمہ کو خاموش کرنا ہے تو دوسری طرف کرناٹک کے طاقتور سمجھے جانے والے وکلیگا فرقہ کو اعتماد میں لینے کی کوشش کرے جس سے شوبھا کرندلاجے کا تعلق ہے۔ کہا جاتا ہے کہ کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ڈی کے شیو کمار جن کا شمار کرناٹک کے طاقتور ترین وکلیگا قائدین میں کیا جاتا ہے، ان کے کے پی سی سی صدر بننے کے بعد ریاست میں بی جے پی کا گراف متاثر ہو چکا ہے۔آنے والے دنوں میں بی جے پی وزیر اعلیٰ کا عہدہ ایک وکلیگا خاتون کو دے کر ریاست میں اپنے گراف کو بہتر بنانے کیلئے کوشاں ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔