ایم بی پاٹل کے خلاف مرکز سے شوبھا کی شکایت
بنگلورو،29/اپریل(ایس او نیوز) بی جے پی رکن پارلیمان شوبھا کارند لاجے نے وزیر اعظم اور مرکزی وزارت داخلہ کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ریاستی حکومت کے ذریعے وزیر داخلہ ایم بی پاٹل محکمہئ پولیس کو اپنے ذاتی فائدے کے لئے استعمال کررہے ہیں۔ اس کے پیش نظر بی جے پی کارکنوں کے علاوہ پارٹی کے خیر خواہ قرار دئے جانے والے افراد کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور منظم سازش کے تحت ان کے خلاف جھوٹے معاملوں میں مقدمے دائر کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ اس بات سے سب واقف ہیں کہ علیحدہ لنگایت مذہب سے متعلق وزیر داخلہ ایم بی پاٹل کے ذریعے یو پی اے چیر پرسن سونیا گاندھی کو مکتوب روانہ کیا گیاتھا۔ اسے فرضی قرار دیاگیا ہے تو وہیں اس مکتوب کو وائرل کرنے کے الزام میں صحافی ہیمنت کمار کو گرفتا رکرلیا گیا ہے جو قابل مذمت ہے۔ انہوں نے بتایاکہ جب بی جے پی وفد نے ڈی جی پی نیلامنی راجو سے ملاقات کرتے ہوئے اس معاملے پر سوال کیا تو وہ کوئی تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہیں، جس سے ظاہر ہوتاہے کہ وزیر داخلہ کی ہدایت پر ہی ہیمنت کمار کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ شوبھا نے بتایا ہے کہ اس معاملے کو سی آئی ڈی کے حوالے کردیا گیا ہے اور کانگریس رکن اسمبلی انجلی نمبالکر کے شوہر و سینئر پولیس افسر ہیمنت نمبالکر بھی تحقیقاتی ٹیم کا ایک حصہ ہیں۔ اس بات سے یہی ظاہر ہوتاہے کہ حکومت کا مقصد کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ کانگریس رکن اسمبلی نارائن سوامی کے ذریعے وزیراعظم مودی کے خلاف دئے گئے توہین آمیز بیان کے خلاف بی جے پی نے پولیس اور الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی، مگر اب تک ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ اس معاملے سے بھی یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ محکمہئ پولیس ریاستی حکومت کے اشاروں پر کام کررہی ہے،اور ڈی جی پی وزیر داخلہ کے حکم پر عمل کرکے بی جے پی کارکنوں کو گرفتار کررہے ہیں۔