یلاپور ایم ایل اےشیورام ہیبار نے کہا: میں نے ابھی کانگریس پارٹی سے استعفیٰ نہیں دیا ہے
یلاپور27/جولائی (ایس او نیوز) مخلوط حکومت کے باغی اراکین اسمبلی کے ساتھ ممبئی میں پناہ لینے والے یلاپور حلقے کے ایم ایل اے شیورام ہیبار نے اپنے گھر واپس پہنچنے کے بعد پارٹی کارکنان اور لیڈروں کے علاوہ تعلقہ سطح پر مختلف محکمہ جات کے افسران کے ساتھ بھی میٹنگ منعقد کی اور اپنے حلقے کے حالات کا جائزہ لینے کے بعد وہ بنگلورو کے لئے روانہ ہوگئے۔
اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے اور پارٹی وہپ جاری ہونے کے بعد بھی اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ کے لئے اسمبلی میں حاضر نہ رہنے کے باوجود افسران کے ساتھ ان کی میٹنگ کے تعلق سے جب اخباری نمائندوں نے سوال کیا تو ہیبار نے کہا کہ میں نے کانگریس پارٹی سے استعفیٰ نہیں دیا ہے بلکہ رکن اسمبلی کے طور پر استعفیٰ دیا ہے جس پر فیصلہ ابھی التوا میں پڑا ہوا ہے۔ لہٰذا میں تاحال اس علاقے کا ایم ایل اے ہوں۔ اور یہاں کے مسائل کے تعلق سے جانکاری کے لئے اس طرح کی میٹنگ منعقد کرنے میں کوئی برائی نہیں ہے۔ انہوں نے فی الحال بی جے پی میں شمولیت کی بات سے بھی انکار کیا، اور کہا کہ ابھی تک میں کانگریس پارٹی میں ہی ہوں، اور بی جے پی میں شامل ہونے کے تعلق سے ابھی قطعی طور پر کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
ہیبار نے یہ اس بات کا بھی اشارہ دیا کہ تمام باغی اراکین پوری طرح متحد ہیں اور ان کے استعفیٰ پر اسپیکررمیش کمار کے فیصلے کے بعد ہی وہ اگلا قدم اٹھائیں گے۔ہیبار کی بلاک کانگریس پارٹی لیڈران کے میٹنگ کے بعد دلچسپ بات یہ بھی سامنے آئی ہے کہ شیورام ہیبار کے بی جے پی میں شامل ہونے کی صورت میں دیگر کانگریسی لیڈران نے بھی ان کا ساتھ دینے اورخود بھی بی جے پی میں شامل ہونے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
دوسری طرف یلاپور بی جے پی کیمپ میں اس تعلق سے کچھ ملا جلا ردعمل دیکھنے کو ملا ہے۔ چونکہ اس سے قبل شیورام ہیبار بی جے پی میں رہتے ہوئے ضلعی سطح پر مختلف اہم عہدوں پر فائز تھے مگر انہوں نے بی جے پی کو الوداع کہہ کرکانگریس کا ہاتھ تھام لیاتھااور رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے، اس وجہ سے بی جے پی کے اندرانہیں خوش دلی قبول نہ کرنے والے بھی موجود ہیں۔ کانگریس کی ٹکٹ پر انتخاب جیتنے کے بعد ہیبار نے وزارتی قلمدان پر نظر رکھی تھی لیکن انہیں NWKSRTC کا چیرمین بنادیاگیا تھاجس سے وہ ناراض ہوگئے تھے۔میڈیا کے کچھ حلقوں میں دوچار دن شیورام ہیبار کا یہ بیان بھی گردش کررہاتھاکہ انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا کی ہدایت پر عمل کیاتھا اور مستعفی ہوکر روپوش ہوگئے تھے۔مگر دیگر معتبر ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ اب اخباری نمائندوں نے ان سے جب سدارامیا کے تعلق سے پوچھا تو انہوں نے بس اتنا کہا کہ پارٹی کے تمام اراکین کے لئے وہ ایک سینئر سیاسی قائد ہیں۔
بی جے پی کے ضلع صدر کے جی نائک نے رکن اسمبلی شیورام ہیبار کے بارے میں کہا کہ انہوں نے ابھی تک بی جے پی میں شمولیت اختیار نہیں کی ہے۔اخباری نمائندوں سے گفتگو کے دوران کے جی نائک کا کہناتھا کہ اگر بی جے پی ہائی کمان کی طرف سے اجازت مل جاتی ہے تو پھر وہ لوگ شیورام ہیبار کو اپنی پارٹی میں خوش آمدید کہیں گے۔ کانگریس میں گھٹن کی وجہ سے انہوں نے اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دیا ہے۔ اس لئے شیورام ہیبار کے لئے بی جے پی میں اپنے آپ کو مطمئن رکھنا مشکل نہیں رہے گا کیونکہ وہ اس سے قبل اسی پارٹی کا حصہ رہے ہیں۔
کے جی نائک نے یہ بھی بتایا کہ بی جے پی کی جانب سے رکنیت سازی کی جو مہم چلائی جارہی ہے وہ 11اگست کو ختم ہوگی۔ضلع میں جملہ3لاکھ ممبرز بنانے کا نشانہ ہے اور اب تک 80ہزار ممبر بنائے گئے ہیں۔