شیو سینا میں بغاوت کے بعد مہاراشٹرا میں اُدھو حکومت خطرے میں ؛ این سی پی اور کانگریس بھی الرٹ ، بی جے پی کے خیمے میں بھی سرگرمیاں تیز

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 22nd June 2022, 12:59 PM | ملکی خبریں |

ممبئی 22 جون (ایس او نیوز)  گزشتہ روز قانون ساز کونسل کے اراکین کےانتخابات کے نتائج کے اعلان کے بعد شیو سینا میں بغاوت پھوٹ پڑی  اور شیو سینا کے سینئر لیڈر اور ریاست کے شہری ترقیات کے وزیر ایکناتھ شندے ۲۱؍ اراکین اسمبلی  کے ساتھ اچانک غائب  ہوگئے اور رابطہ سے باہر ہو گئے   ۔ کچھ دیر  بعد  معلوم ہوا کہ  یہ اراکین اسمبلی سورت(گجرات) کے ہوٹل میں خیمہ زن ہیں لیکن شیو سینا کی جانب سے ایکناتھ شندے سے بات چیت کرنے ملند نارویکر جب سورت کے میریڈین ہوٹل پہنچے تو شندے وہاں نہیں ملے ۔ان لیڈروں کے اچانک غائب ہو جانے سے تین پارٹیوں (شیو سینا ، کانگریس اور این سی پی)   کے اتحاد سے بنی مہا وکاس اگھاڑی  حکومت گرنے  کاخطرہ منڈلانے لگا ہے۔

ممبئی  کے  معروف اُردو روزنامہ انقلاب کی رپورٹ کے مطابق  این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے دہلی میں پریس کانفرنس کرکے اس مسئلہ کو شیو سینا کا  اندرونی  معاملہ قرار دیا   ہے لیکن یہ واضح کردیا  ہےکہ وہ پوری طرح سے شیو سینا سربراہ ادھو ٹھاکرے  کے ساتھ ہیں اور یہ حکومت نہیں گرے گی بلکہ اپنی مدت پوری کرے گی۔  

شندے کیوں غائب ہوئے ؟
  شیوسینا کےلیڈروں  کے شندے کی قیادت میں اچانک غائب ہو جانے کی ۲؍تا ۳؍ وجوہات  بتائی جارہی ہیں۔  ایک تو یہ کہ ایکناتھ شندےنئی پارٹی کا اعلان کر سکتے ، دوسری وجہ  ایکناتھ شندے اینڈ ٹیم کی وزیر اعلیٰ سے ناراضگی اور تیسری وجہ بی جےپی کی جانب سےلالچ یا ڈرایا جانا   بتایا جارہا ہے ۔

 شیو سینا کی اہم میٹنگ 
   دوسری  جانب وزیر اعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ ورشا بنگلے پر شیو سینا کے لیڈروں کی میٹنگ کے بعد ایکناتھ شندے کو ودھان بھون میں شیو سینا کے گروپ لیڈر کے عہدے سے برطرف کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے جس سے یہ واضح اشارہ ملا ہے کہ شیو سینا ایکناتھ شندے کی اس حرکت سے نہ صرف  ناراض بلکہ اب وہ ان سے کوئی نرمی نہیں برتے گی۔  دریں اثناء معلوم ہوا ہے کہ ایکناتھ شندے کو گروپ لیڈر کے عہدے سے برطرف کرنے کے بعد ان کی جگہ اجے چودھری کو گروپ لیڈر مقرر کیا گیا ہے۔ اس لئے یہ کہا جا رہا ہے کہ شیوسینا نے واضح پیغام دیا ہے کہ ایکناتھ شندے سے کوئی ہمدردی نہیں دکھائی جائے گی۔ دوسری طرف ملند نارویکر  وزیر اعلیٰ کی چٹھی لے کر سورت روانہ ہو گئے تھےلیکن ان کی ملاقات نہیں ہو سکی ۔ 

ایکناتھ شندے کا ٹویٹ 
  اس دوران ایکناتھ شندے نے بھی شیو سینا کے اس اقدام کے بعد ٹویٹ کرکے ردعمل ظاہر کیا ۔شندے نے اپنے ٹویٹ میں کہاکہ ’’ہم بالا صاحب کے ماننے والے کٹر شیوسینک ہیں۔ بالا صاحب نے ہمیں ہندوتوا سکھایا ہے۔ ہم نے بالاصاحب کی عقیدت  اور دھرم ویر آنند دیگھے کی سکھائی گئی سیاست کی وجہ سےاقتدار کے لئےکبھی دھوکہ نہیں دیا ہے اور نہ کبھی کریں گے۔‘‘  شندے اور شیوسینا قیادت سے ناراض ایم ایل اے اس وقت سورت میں جمع ہیں۔ مختلف ذرائع سے ملی معلومات کے مطابق اس گروپ کے تقریباً ۳۲؍ایم ایل اے سورت میں موجود ہیں۔ کچھ اطلاعات کے مطابق شیوسینا کے ناراض اراکین اسمبلی کی تعداد ۳۵؍ تک پہنچ گئی ہے۔

اعداد و شمارکس کے حق میں؟
 مہاراشٹر میں حکمراں مہاراشٹر وکاس اگھاڑی کے اراکین کی تعداد فی الحال ۱۶۹؍ہے جس میں شیوسینا کے ۵۶؍ ایم ایل اے، این سی پی کے ۵۳؍اور کانگریس کے ۴۴؍ایم ایل اے شامل ہیں۔ اگر شیو سینا کے ۳۵؍ اراکین اسمبلی الگ ہوجاتے ہیں تو اس اتحاد کے اراکین کی تعداد کم ہوکر ۱۳۴؍رہ جائے گی جبکہ انہیں اکثریت کے لئے ۱۴۵؍ اراکین کی حمایت درکا رہو گی۔ دوسری طرف بی جے پی کے پاس ۱۰۶؍ اراکین اسمبلی ہیں اور اسے حکومت بنانے کے لئے مز ید ۴۰؍ اراکین  اسمبلی کی حمایت درکار ہو گی جو موجودہ حالات میں مشکل لگ رہا ہے۔  

کمل ناتھ کو کانگریس پارٹی کا مبصر مقرر کیا گیا 
 ایکناتھ شندے اورشیو سینا کے اراکین اسمبلی کے غائب ہوجانے کےبعد یہ افواہ گشت کررہی تھی کہ کانگریس کے بھی متعدد لیڈر لاپتہ  ہو گئے ہیں لیکن اس سلسلے میں کانگریس کی جانب سے اس خبر کو افواہ قرار دیاگیا۔ کانگریس کی جانب سے یہ بتایاگیاہے کہ پارٹی  کے سبھی اراکین اسمبلی ریاستی صدر نانا پٹولے اور وزیر محصول بالا صاحب تھورات کے رابطہ میں ہیں، کوئی لاپتہ نہیں ہواہے۔ ا سی پیش رفت کے درمیان کانگریس نے مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ کو مہاراشٹر کے  لئے پارٹی مبصر کے طور پر مقرر کیا ہے۔ان کی ذمہ داری ہو گی کہ وہ پارٹی کو متحدد رکھیں اور موجودہ حالات میں سرکار کو برقرار رکھنے میں ہر ممکن مدد کریں۔

سنجے رائوت بھی سرگرم 
 شیوسینا کے ایم پی اورترجمان سنجے رائوت اپنی پارٹی کو اس بحران سے نکالنے کے لئے سرگرم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے  بہر حال  اس بحران کو حکومت کے لئے خطرہ نہیں قرار دیا  بلکہ کہا کہ اس طرح کے بحران سے ہم ابھرنے کا ہنر جانتے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی پر واضح طور پر الزام لگایا کہ بھگو ا پارٹی ریاستی حکومت گرانے کی سازش رچ رہی ہےلیکن شیو سینا اسے کامیاب نہیں ہونے دے گی۔

شرد پوار نے بھی میٹنگ بلائی 
 شیوسینا کے کچھ ممبران اسمبلی کی ناراضگی کے بعد گجرات کے سورت پہنچنے کی خبروں کے دوران   نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے صدر شرد پوار نے ممبئی میں اپنی پارٹی کے لیڈروں کی ہنگامی میٹنگ بلائی ہے۔پوار نے منگل کو دہلی میں پریس کانفرنس میں بتایا کہ گزشتہ ڈھائی سال میں مہاراشٹر حکومت کو گرانے کی یہ تیسری کوشش ہے لیکن ہم اسے بھی ناکام بنادیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اتحاد کا ایک امیدوار قانون ساز کونسل کا الیکشن ہار گیا ہے۔ ماضی میں بھی اس قسم کے انتخابات میں کراس ووٹنگ ہوئی ہے، یہ پہلی بار نہیں ہوا  لیکن یہ حقیقت ہے کہ  این سی پی میں کوئی بغاوت نہیں ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 26 اپریل تک کی توسیع

دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں عآپ کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی عدالت تحویل میں 26 اپریل تک توسیع کر دی۔ سسودیا کو عدالتی تحویل ختم ہونے پر راؤز ایوینیو کورٹ میں جج کاویری باویجا کے روبرو پیش کیا ...

وزیراعظم کا مقصد ریزرویشن ختم کرنا ہے: پرینکا گاندھی

کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے یہاں پارٹی کے امیدوار عمران مسعود کے حق میں بدھ کو انتخابی روڈ شوکرتے ہوئے بی جے پی کو جم کر نشانہ بنایا۔ بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے بدھ کو کہا کہ آئین تبدیل کرنے کی بات کرنے والے حقیقت میں ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ...

مودی ہمیشہ ای وی ایم کے ذریعہ کامیاب ہوتے ہیں،تلنگانہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا سنسنی خیز تبصرہ

تلنگانہ کے وزیراعلیٰ  ریونت ریڈی نے سنسنی خیز تبصرہ کرتے ہوئے کہا  ہے کہ ہر مرتبہ مودی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں( ای وی ایمس )کے ذریعہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہیں اور جب تک ای وی ایم کےذریعے انتخابات  کا سلسلہ بند نہیں کیا جائے گا،  بی جے پی نہیں ہار سکتی۔

لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری

الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ کمیشن کے مطابق انتخابات کے چوتھے مرحلہ میں 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 96 پارلیمانی سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔ اس مرحلہ کی تمام 96 سیٹوں پر 13 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ نوٹیفکیشن جاری ...