شیوسینا نے ’دہلی تشدد‘ پر مودی حکومت کو گھیرا، پوچھا ’اب کس سے استعفیٰ مانگو گے؟‘

Source: S.O. News Service | Published on 26th January 2021, 11:19 PM | ملکی خبریں |

ممبئی،26؍جنوری(ایس او نیوز؍ایجنسی) دہلی میں ’ٹریکٹر پریڈ‘ کے دوران ہوئے تشدد سے جہاں کسان تنظیموں نے اپنا پلّہ جھاڑ لیا ہے، وہیں کئی لیڈران نے اس کے لیے مودی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ بی جے پی مخالف پارٹیوں نے اس واقعہ کے لیے مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا ہے کیونکہ دہلی پولس مرکز کے ماتحت ہی کام کرتی ہے۔ شیوسینا کا اس تعلق سے تلخ ترین بیان سامنے آیا ہے جس میں پارٹی ترجمان سنجے راؤت نے کہا ہے کہ ’’قانون لوگوں کے لیے بنائے جاتے ہیں، اگر لوگ خوش نہیں ہیں تو یہ قانون کس کے لیے ہیں؟ آج ہوئے تشدد کا ذمہ دار کون ہے؟ اگر کوئی اور حکومت ہوتی تو اس سے فوراً استعفیٰ مانگا جاتا، پوچھا جاتا کہ نظامِ قانون کون دیکھ رہا ہے؟ اب ممتا بنرجی سے استعفیٰ مانگا جائے گا یا ادھو ٹھاکرے سے؟‘‘

سنجے راؤت نے دہلی میں ہوئے تشدد کے بعد ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ ’’دہلی میں نظامِ قانون متاثر ہوا ہے۔ یہ حکومت کی ناکامی ہے۔ اس انارکی کے لیے دہلی میں قدم اٹھائے گئے۔ وہ کس سے استعفیٰ مانگیں گے؟ سونیا گاندھی، ممتا بنرجی، ادھو ٹھاکرے، شرد پوار یا جو بائڈن؟ اس معاملے پر استعفیٰ... استعفیٰ دیا جاتا ہے صاحب...۔‘‘

شیوسینا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے اپنے ایک بیان میں کسانوں کے مطالبات کی حمایت کرنے کا اعلان بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم کسانوں کے مطالبات کے ساتھ ہیں اور پرامن تحریک کی حمایت کرتے ہیں، لیکن دہلی میں ہوئے تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’‘’اگر کسان لیڈروں نے حکومت سے پرامن مظاہرہ کا وعدہ کیا تھا تو اسے پورا کرنا چاہیے تھا۔‘‘

سنجے راؤت اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’آج دہلی کی سرکوں پر جو نظارہ دیکھنے کو ملا، وہ نہ تو مظاہرین کو وقار بخشتا ہے اور نہ ہی حکومت کو۔ دو مہینوں سے چل رہی ہے کسانوں کی تحریک، لیکن اچانک کیا ہو گیا؟ ایسی تحریک تو دنیا میں کہیں نہیں ہوئی تھی۔ کیا حکومت اس دن کا انتظار کر رہی تھی، کیا حکومت کسانوں کے صبر کا باندھ ٹوٹنے کا انتظار کر رہی تھی؟‘‘

سنجے راؤت نے ممبئی کے آزاد میدان میں جمع ہوئے ہزاروں کسانوں کے احتجاجی دھرنا کی مثال بھی مودی حکومت کے سامنے پیش کی اور کہا کہ ’’آزاد میدان میں ماحول خرانے نہیں ہونے دیا گیا، لیکن دہلی میں شاید ایمرجنسی کا ماحول بنانا چاہتے ہوں۔ یہی کوشش گزشتہ سال شاہین باغ میں ہوئی تھی۔‘‘ شیوسینا لیڈر نے ٹوئٹر کے ذریعہ مودی حکومت پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’حکومت نے آخر تک لاکھوں کسانوں کی بات کیوں نہیں سنی۔ یہ کس ٹائپ کی جمہوریت ہمارے ملک میں پنپ رہی ہے؟ یہ جمہوریت نہیں ہے بھائی... کچھ اور ہی چل رہا ہے۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

ممبئی میں ڈی آر آئی کی بڑی کارروائی، 10 کروڑ روپئے کا غیر ملکی سونا ضبط، چار گرفتار

ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (ڈی آر آئی) نے ممبئی میں سونے کی اسمگلنگ کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا ہے۔ ایک سرچ آپریشن کے دوران ڈی آر آئی نے 10.48 کروڑ روپئے کا سونا، چاندی، نقدی اور کئی مہنگے سامان ضبط کیے ہیں جبکہ دو افریقی شہریوں کے ساتھ چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

کانگریس کے منشور سے مودی گھبرا گئے ہیں، ذات پر مبنی مردم شماری کو کوئی طاقت نہیں روک سکتی: راہل گاندھی

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے دہلی کے جواہر بھون میں ’ساماجک نیائے سمیلن‘ سے خطاب کیا۔ اس خطاب میں انہوں نے پی ایم مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ خود کو ’دیش بھکت‘ کہتے ہیں وہ 90 فیصد لوگوں کے لیے ’نیائے‘ (انصاف) کو یقینی بنانے والی ذات ...

اجیت پوار اور ان کی اہلیہ کو مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹو بینک گھوٹالہ کیس میں ’کلین چٹ‘ مل گئی

 مہاراشٹر کے ڈپٹی سی ایم اجیت پوار اور ان کی اہلیہ سنیترا کو بڑی راحت ملی ہے۔ اقتصادی جرائم ونگ نے مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹیو بینک گھوٹالے میں ان دونوں کو کلین چٹ دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ان کے بھتیجے روہت پوار سے وابستہ کمپنیوں کو بھی کلین چٹ دے دی گئی ہے۔

ای وی ایم-وی وی پیٹ معاملہ: ’ڈیٹا کتنے دنوں تک محفوظ رکھتے ہیں‘؟ الیکشن کمیشن سے سپریم کورٹ کا سوال

ای وی ایم- وی وی پیٹ معاملے پر سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے مزید وضاحت طلب کی ہے۔ ان وضاحتوں پر عدالت نے الیکشن کمیشن کے عہدیدار سے دوپہر 2 بجے تک جواب دینے کے لیے کہا ہے۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے دریافت کیا کہ مائیکرو کنٹرولر کنٹرول یونٹ میں ہے یا وی وی ...

کانگریس و دیگر اپوزیشن پارٹیوں کی شکایت کے بعد الیکشن کمیشن کا پی ایم مودی کے بیان کی جانچ کا اعلان

راجستھان کے بانسواڑہ میں پی ایم مودی کے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان پر ملک و بیرونِ ملک ہو رہی شدید تنقید کے بعد الیکشن کمیشن نے اس کے جانچ کا اعلان کیا ہے۔ الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی تقریر سے متعلق شکایت موصول ہوئی ہیں اور وہ شکایات کمیشن کے زیر غور ہیں۔ ...