شیوسینا ،کانگریس ،این سی پی کے اتحاد کی وجہ سے بی جے پی دفتر میں سناٹا
ممبئی،22/نومبر(ایس او نیوز/ایجنسی) مہاراشٹر میں شیوسینا ، کانگریس اور این سی پی کے برسراقتدار آنے کے آثار جوں جوں نمایاں ہو نے لگے عروس البلاد ممبئی میں واقع بی جے پی صدر دفتر میں سیاسی سرگرمیاں کم ہوتی دکھلائی پڑ رہی ہیں اور ایک طرح سے سناٹا سا چھا گیا ایک ماہ قبل نتائج ظاہر ہونے کے بعد بی جے پی کے صدر دفتر میں نومنتخب اراکین اسمبلی سےلیکر دیگر لیڈران کی بھیڑ ہوا کرتی تھی خود بی جے پی کو یہ توقع تھی کہ جلد ہی مہاراشٹر میں سینا بی جے پی حکومت تشکیل دی جائے گی اس کیلئے ایک بڑا اسٹیج بنایا گیا تھا اور دو بڑی ایل سی ڈی لائٹ کا انتظام کیا گیا تھا اور حکومت کے قیام کیلئے زور و شور سے تیاریاں بھی کی جا رہی تھیں لیکن جوں ہی بی جے پی سینا کا اتحاد ختم ہوتا دکھلائی پڑا آہستہ آہستہ بی جے پی صدر دفتر میں لیڈران کی حاضری بھی کم ہوتی دکھلائی پڑی.
خود بی جے پی کے اعلی لیڈران بھی صدر دفتر نہیں آ رہے ہیں اور نہ ہی وہ ممبئی میں قیام پذیر ہیں ۔صرف وزیر اعلی دیویندر فڈنویس ہی اپنے سرکاری بنگلے ورشا سے بیٹھ کر حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں جبکہ بی جے پی لیڈر سدھیر منگنٹی وار چندر پور میں براجمان ہیں ، گریش مہاجن ناسک میئر انتخابات میں مصروف ہیں ۔ بی جے پی کے سابق ممبئی صدر آشش شیلار ممبئی کرکٹ ٹیم ایسوسی ایشن کے ہمراہ کولکاتہ پہنچے ہوئے ہیں ۔ریاستی صدر چندرکانت پاٹل کولہاپور میں اپنے آبائی گاوں میںمختلف تقاریب میں حصہ لیتے ہوئے دکھلائی پڑے ۔اسی طرح سے سابق وزیر تعلیم ونود تاوڑے اور پنکجا منڈے ممبئی میں مقیم ضرور ہیں لیکن ان کی سیاسی سرگرمیاں نہیں کے برابر نظر آ رہی ہیں ۔