رافیل پر بی جے پی کو ’’کم بولنے‘‘شیوسیناکا مشورہ
ممبئی،13؍اپریل (ایس او نیو؍ایجنسی) شیوسینا نے جمعہ کو اپنی اتحادی پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی کو مشورہ دیا کہ وہ رافیل سودے پر’’کم بولے‘‘ جس کو لے کر کانگریس بدعنوانی کے الزام لگا رہی ہے۔شیوسینا نے خبردار کیا کہ غیر ضروری بیان بازی سے نیشنل پارٹی کی مشکلیں بڑھ سکتی ہیں۔شیوسینا نے کہا کہ اگر بی جے پی وزیر اعظم نریندر مودی کی انتخابی ریلیوں کو الیکٹرانک میڈیا میں مل رہی کوریج سے مطمئن رہتی تو نمو ٹی وی پر پابندی سے بچا جا سکتا تھا۔ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی پارٹی نے جلگاؤں میں ایک جلسہ عام کے دوران مہاراشٹر کے وزیر گریش مہاجن کے سامنے بی جے پی کارکنوں کے درمیان ہوئی حالیہ جھڑپ کو لے کر بھی قومی پارٹی پر نشانہ لگایا۔پارٹی نے کہا کہ چونکانے والی ویڈیو (تنازعہ) ملک بھر میں دیکھی گئی۔بی جے پی نے پارٹی میں غنڈوں کی بھرتی کی اور انہیں ’والمیکی‘ میں تبدیل کر دیا۔حالانکہ یہاں تجربہ کار والمیکی غنڈوں میں بدل گئے اور تشدد میں شامل ہو گئے۔اس نے کہاکہ یہ نہ صرف بی جے پی شیوسینا اتحادکی تشہیر پر دھبہ ہے بلکہ وقت آ گیا ہے کہ بی جے پی اس پر اپنا رخ واضح کردے ۔شیو سینا نے کہاکہ کم از کم رافیل کے معاملے پر، انہیں تحمل کے ساتھ بات چیت کی ضرورت ہے۔وزیر دفاع سے لے کر دوسرے لیڈروں تک، لوگ (بی جے پی میں) جو چاہ رہے ہیں وہ بول رہے ہیں۔اس سے پارٹی کی مشکلیں بڑھ سکتی ہیں اس لئے ہمارا مشورہ ہے کہ جتنا کم بولا جائے اتنابہتر ہے۔