نئی دہلی،3؍مئی(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) سی اے اے احتجاج کے دوران گرفتارکے گئے جے این یوکے طالب علم شرجیل امام نے اپنے خلاف درج تمام ایف آئی آرکی ایک ہی ایجنسی سے جانچ کرانے کی اپیل کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی دائرکی ہے۔ اس پر سپریم کورٹ نے سماعت کی اور دہلی حکومت اور دہلی پولیس سے جواب مانگاہے۔ جسٹس اشوک بھوشن اور سنجیو کھنہ کی بنچ نے اگلی سماعت 10 دن بعدطے کی ہے۔
شرجیل کے وکیل سدھارتھ نے کہاہے کہ ان کے مؤکل کے خلاف الگ الگ ریاستوں میں درج تمام پانچ ایف آئی آر ایک ہی تقریرپرمبنی ہیں۔ اسی طرح کے ایک معاملے میں ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کو سپریم کورٹ نے راحت دی ہے۔ ویسی ہی اس صورت میں راحت شرجیل کوبھی دی جائے۔ اس پر جسٹس بھوشن نے کہاکہ بغیر دوسرے فریق کو جانے وہ کوئی راحت نہیں دے سکتے۔ جسٹس بھوشن نے کہاہے کہ اگر پولیس کو کچھ سنگین جرم کے بارے میں پتہ چلتا ہے تو نئی ایف آئی آر درج کرنے میں کوئی برائی نہیں ہے۔