بنگلورو،30؍مارچ(ایس او نیوز)کرناٹک کے سابق وزیر رمیش جارکی ہولی کے جنسی اسکینڈل میں متاثرہ لڑکی نے اپنی جان کو خطرہ قرار دے دیا ہے۔ خاتون نے کہا ہے کہ سابق وزیر ایک بہت ہی بااثر شخص ہے۔ لہٰذاکرناٹک ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو ان کی نگرانی میں اس معاملے کی تحقیقات کرنے دیں۔ نوکریوں کے لئے جنسی تعلقات سے متعلق اس معاملے میں ، سیاست بھی تیز ہوگئی ہے۔اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا نے بھی کرناٹک حکومت پر سوال اٹھائے ہیں۔ کرناٹک کانگریس کے صدرڈی کے شیو کمار اور جارکی ہولی کے درمیان زبانی جنگ بھی ہوئی ہے۔
متاثرہ خاتون نے اتوار کے روز لکھے گئے خط میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ وہ اس سنگین معاملے میں اس کی جان کو لاحق خطرے کا نوٹس لے۔ اس معاملے کی تحقیقات کریں اور کرناٹک حکومت کو اس کے تحفظ کی ہدایت کرتے ہوئے انصاف کو یقینی بنائے۔ خاتون نے الزام لگایا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات کرنے والی ایس آئی ٹی مکمل طور پر جارکھولی کے زیر اثر کام کررہی ہے۔ کرناٹک حکومت بھی ان کادفاع کررہی ہے ، جس میں انہیں اب تفتیشی ایجنسی پر اعتماد نہیں ہے۔
عصمت دری کا شکار ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے خاتون نے رمیش جارکیہولی کے خلاف کوبن پارک تھانے میں شکایت دی ہے ، جس کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ خاتون نے کہاہے کہ جارکیہولی ایک بااثر شخص ہے اور اس نے پہلے ہی اسے عوامی طور پر دھمکی دی ہے کہ وہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو دور کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتی ہے۔