اننت ناگ میں 24 گھنٹوں کے اندر7ملیٹینٹ فورسز کے ہاتھوں ہوئے جاں بحق
اننت ناگ،30؍جون(ایس او نیوز؍ایجنسی) جنوبی کشمیر میں جموں کشمیر پولیس اور دیگر حفاظتی فورسز کی جانب سے ملیٹینسی مخالف آپریشنز میں کافی شدت آئی ہے اور اس دوران گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دو علیحدہ آپریشنز میں 7 ملیٹینٹ فورسز کے ہاتھوں جاں بحق ہوئے ہیں۔ مہلوکین میں لشکر طیبہ اور حزب المجاہدین سے منسلک دو اعلیٰ کمانڈر بھی شامل ہیں۔ جہاں گزشتہ روز اننت ناگ کے خل چوہر علاقے میں 3 ملیٹینٹ مارے گئے وہیں منگل کے روز علی الصبح کو جموں وکشمیر پولیس، فوج کی 3 راشٹریہ رائفلز اور سی آر پی ایف نے سراغ رسانی پر مبنی واگہامہ بجبہاڑہ میں ایک مشترکہ آپریشن شروع کیا۔
جس دوران وہاں پر پناہ لئے ہوئے ملیٹینٹوں کا سراغ لگایا گیا اور فورسز کی پیش قدمی کے دوران چھپے ہوئے ملیٹینٹوں نے فورسز پر فائرنگ کی، جس کے بعد فورسز نے جوابی کاروائی کی اور ایک لمبی جھڑپ کے بعد فورسز نے دونوں ملیٹینٹوں کو مار گرانے میں کامیابی حاصل کرلی۔ گرچہ دونوں ملیٹینٹوں کی شناخت فی الحال پولیس نے ظاہر نہیں کی ہے۔ تاہم ذرائع کے مطابق دونوں مہلوک ملیٹینٹ مقامی بتائے جا رہے ہیں اور پولیس کو یہ دونوں مختلف تبریب کار سرگرمیوں میں مطلوب تھے۔
انکاؤنٹر کے بعد مشتعل افراد نے فورسز پر شدید پتھراؤ کیا اور جن کو قابو میں کرنے کے لئے فورسز کو کافی مشقتوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ فورسز نے مشتعل افراد پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے۔ دوسری جانب پولیس نے جنوبی کشمیر میں رواں ماہ سے جاری ملیٹینسی مخالف آپریشنز کو کامیاب ترین قرار دیا ہے اور رواں ماہ کے دوران محض جنوبی کشمیر میں ہی تقریباً 40 ملیٹینٹوں کو مار گرانے میں فورسز نے سبقت حاصل کرلی ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دونوں آپریشنز کو جموں وکشمیر کے ڈی جی پولیس دلباغ سنگھ نے ایک بڑی کامیابی کے طور پیش کیا ہے۔ دلباغ سنگھ کے مطابق ان آپریشنز میں نہ صرف لشکر طیبہ اور حزب المجاہدین کو بڑا جھٹکا لگا ہے بلکہ مسعود نامی ملیٹینٹ کی ہلاکت سے ڈوڈہ خطے میں ملیٹینسی کا بھی مکمل طور پر خاتمہ ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق جنوبی کشمیر میں اب بھی 50 سے زاید ملیٹینٹ سرگرم ہیں اور پولیس کا کہنا ہے کہ آئندہ دنوں میں جنوبی کشمیر میں اس طرح کے آپریشنز میں شدت لائی جائے گی۔