بنگلورو،12؍اگست (ایس او نیوز) کرناٹک کی راجدھانی بنگلورو میں سوشل میڈیا کی ایک قابل اعتراض پوسٹ کے بعد بھڑکنے والے تشدد کے درمیان مسلم نوجوانوں نے مذہبی ہم آہنگی کی مثال پیش کرتے ہوئے ایک مندر کی حفاظت کی اور ہندوستان کی اس خوبصورت تصویر کو نمایاں کیا جس پر ہر ہندوستانی کو فخر ہونا چاہیے۔
بنگلورو کے رکن اسمبلی سرینواس کے گھر پر توڑ پھوڑ ہوئی اور کئی گاڑیاں نذر آتش کر دی گئیں، تاہم ان کی رہائش گاہ کے عین سامنے واقع ہنومان مندر کی مسلم نوجوانوں نے انسانی زنجیر بناکر حفاظت کی اور اس پر ضرب نہیں آنے دیا۔ مسلم نوجوانوں کی اس کوشش کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ ویڈیو میں مسلم نوجوان ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر مندر کی حفاظت پر مامور نظر آ رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ان نوجوانوں کی خوب تعریف ہو رہی ہے اور مقامی سطح پر بھی ان کی دانش مندی کو سراہا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ منگل کی شب بھیڑ نے تھانہ اور رکن اسمبلی اکھنڈ سرینواس کی رہائش گاہ پر توڑ پھوڑ کی تھی۔ اس واقعہ کو مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر ایک قابل اعتراض پوسٹ شیئر کرنے کے بعد انجام دیا گیا تھا۔ فیس بک کی اس پوسٹ پر تشدد اس قدر پھیل گیا کہ اسے قابو کرنے کے لئے پولیس کو لاٹھی چارج پھر آنسو گیس اور آخر میں فائرنگ کا بھی سہارا لینا پڑا تھا جس میں تین لوگوں کی موت واقع ہوئی تھی۔