بھٹکل میں بی کے ہری پرساد کا بی جے پی اور مودی پر راست حملہ، کہا؛ پسماندہ طبقات کومزید کمزور کرنے کی سازش رچی جارہی ہے
بھٹکل 20/اپریل (ایس او نیوز) اُترکنڑا لوک سبھا حلقہ میں کانگریس۔جے ڈی ایس مشترکہ اُمیدوار کے حق میں انتخابی مہم چلانے کی ذمہ داری سنبھالتے ہی آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) کے جنرل سکریٹری بی کے ہری پرساد نے بھٹکل پہنچ کر نامدھاری طبقہ کے لیڈران سے ملاقات کی، بعد میں آسارکیری میں واقع نامدھاری ہال میں پارٹی لیڈران اور کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے بی جےپی اور مودی پر زبردست وار کئے۔
بی کے ہری پرساد نے کہا کہ بی جے پی بھلے ہی اپنے آپ کو اقلیت مخالف پارٹی کے طور پر پیش کرتی ہو، مگر دیکھا جائے تو یہ پارٹی حقیقتاً پسماندہ طبقات، دلت اور ادیواسیوں کو مزید کمزور کرنے کی سازش میں لگی ہوئی ہے اور صرف ایک طبقہ کو برسراقتدار پر لانے میں کوشاں ہے۔
کانگریس رہنما مسٹر بی کے ہری پرساد نے کہا کہ ضلع اُترکنڑا میں پسماندہ طبقات کے لوگوں پر حملہ کرنے کے معاملات اور اقدام قتل کے معاملات درج ہورہے ہیں، اس پر کسی کا دھیان نہیں جارہا ہے مگر کچھ لوگ اسی کو بنیاد بناکر اپنی جیت درج کروارہے ہیں۔ مسٹر پرساد نے بتایا کہ اس بار کے لوک سبھا انتخابات میں 38 بی جےپی اُمیدوار ایسے ہیں جن پر سنگین مجرمانہ الزامات کے معاملات درج ہیں۔ ملک کے اشوک چکر کا اعزاز پانے والے شہید ہیمنت کرکرے پر مالیگاوں بم دھماکہ کی مبینہ دہشت گرد ساھوی پرگیہ سنگھ نازیبا تبصرہ کرتی ہے، اور ایسے لوگوں کو بی جے پی الیکشن لڑنے اپنا ٹکٹ دیتی ہے، انہوں نے اس بات پرتعجب کا اظہار کیا کہ اس تعلق سے وزیراعظم مودی کی زبان سے اُف نہیں نکل رہا ہے۔
ہری پرساد نے مزید کہا کہ بی جے پی کے رکن پارلیمان ساکشی مہاراج کہتے ہیں کہ اس بار کے چناو میں اگر بی جےپی کو جیت حاصل ہوتی ہے تو پھر آئندہ کوئی چناو نہیں ہوگا، انہوں نے سوال کیا کہ اس کا آخر مطلب کیا ہے ؟ انہوں نے پسماندہ طبقات کے لوگوں ، ادیواسیوں اور دلتوں کو اس تعلق سے غور کرنے کے لئے کہا ۔ ہری پرساد کے مطابق وزیراعظم مودی نہرو، اندرا گاندھی اور راہول گاندھی کی مخالفت میں بیانوں پر بیانات دے رہے ہیں، مگر ملک میں بیروزگاری سے کتنے کروڑ لوگ پریشان ہیں اُس کا حل کیسے نکالیں گے، اُس پر بات نہیں کررہے ہیں۔
نریندر مودی پر مزید حملہ بولتے ہوئے بی کے ہری پرساد نے کہا کہ مودی صرف بھاشن دے سکتے ہیں، مگر میڈیا والوں کاسامنا کرنے کی ہمت نہیں رکھتے ۔ مودی نے اقتدار پر آنے سے پہلے کہا تھا کہ کالا دھن واپس لائیں گے، بدعنوانی کو ختم کریں گے، مگرکیا ہوا ؟ اب ان مدعوں پر آواز کیوں نہیں آرہی ہے ؟ ہری پرساد نے واضح کیا کہ بی جےپی اگر دوبارہ اقتدار پر آگئی تو جمہوریت خطرے میں پڑجائے گا۔ جمہوریت کو بچانا ہے، ملک کو بچانا ہے، ملک میں بھائی چارگی ، اتحاد اور یکجہتی کی فضا کو عام کرنا ہے تو پھر کانگریس کو واپس اقتدار پر لانا ہوگا اور بی جےپی کو اقتدار سے ہٹانا ہوگا۔
ہری پرساد نے بھٹکل کے عوام سے اپیل کی کہ وہ اُترکنڑا کے کانگریس۔جے ڈی ایس مشترکہ اُمیدوار آنند اسنوٹیکر کے حق میں اپنا ووٹ دیں اور جمہوریت کو مضبوط کرنے میں کانگریس کا ساتھ دیں۔
سابق ریاستی وزیر آر این نائک، سابق ایم ایل اے منکال وئیدیا، جے ڈی نائک، بھیمنا نائک، ضلع پنچایت صدر جئے شری موگیر، کانگریس اقلیتی مورچہ کے ضلعی صدر عبدالمجید، ایل ایس نائک، ایف کے موگیر، ضلع پنچایت ممبر البرٹ ڈیکوسٹا، پشپا نائک، ویٹھل نائک و دیگر کافی کانگریسی کارکنان موجود تھے۔