کورونا وائرس کو فرقہ وارانہ رنگ دینے بی جے پی کی کوشش قابل مذمت:سدارامیا
بنگلورو،3؍جولائی(ایس او نیوز) ملک میں بی جے پی حکومتوں کی طرف سے مرکز اور ریاست میں کورونا وائرس کے بحران کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوششوں پر سابق وزیراعلیٰ سدارامیا نے نشانہ بنایا اورکہاکہ ایسی کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے کانگریس کارکنوں کو متحد اور مستعد ہونے کی ضرورت ہے۔ کے پی سی سی صدر ڈی کے شیوکمار کے عہدہ سنبھالنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت نے جس طرح کورونا وائرس کے پھیلتے ہی اس کے لئے تبلیغی جماعت کو ذمہ دار ٹہرایا، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ عالمی سطح پر پھیلنے والی ایک وباء کو فرقہ وارانہ نظریہ سے عوام کے سامنے پیش کرنا چاہتی تھی۔ سدارامیا نے سوال کیا کہ کورونا وائرس اگر واقعی تبلیغی جماعت کی وجہ سے پھیلا تو پھرامریکہ، روس، جرمنی، برطانیہ اور دیگر ممالک میں تبلیغی جماعت کہاں ہے۔ ان ممالک میں ہندوستان سے زیادہ مرض پھیلا ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ تین چارمہینوں سے تبلیغی جماعت کی تمام سرگرمیاں بند ہیں، اس کے باوجود کورونا میں بے تحاشہ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اس کے لئے حکومت کسے ذمہ دار ٹھہرائے گی۔ سدارامیا نے کہاکہ صورت حال سے نپٹنے میں اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے حکومت نے تبلیغی جماعت کو بدنام کرنے کی کوشش کی۔ اس سے پہلے بھی بارہا اقلیتی طبقے کو کبھی دفعہ 370کے خاتمہ اور کبھی شہریت قانون اورکبھی این آر سی کے ذریعہ ہراساں کرنے کی کوشش کی۔ کانگریس کارکنوں کو چاہئے کہ صورت حال کو فرقہ وارانہ رنگ دے کر عوام کو جذباتی مسائل میں الجھائے رکھنے حکومت کی کوششوں کو کامیاب نہ ہونے دیں۔ کرناٹک کی ایڈی یورپا حکومت پر ریاست کو لوٹنے کا الزام لگاتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ بدقسمتی سے یہ حکومت ہر چیز میں کمیشن کھارہی ہے۔ کورونا متاثرین کی امداد کے نام پر دن دہاڑے لوٹ مچی ہے۔ آنے والے انتخابات میں کانگریس کو اقتدار پر لانے کے عزم کی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس کے لئے کانگریس کو مزید تین چار سال کا انتظارکرنا پڑے گا۔ کیونکہ اقتدار پر جن چوروں کا قبضہ ہے وہ جلد چھوڑنے والے نہیں ہیں۔ ڈی کے شیوکمار کو چاہئے کہ بنیادی سطح پر پارٹی کو مضبوط کرنے کے لئے ریاست کے کونے کونے کا دورہ کریں۔ اس کے لئے پارٹی کے تمام قائدین کو اپنے ساتھ لیں۔
کانگریس کو متحد ہوکر مضبوط کرنا ضروری:ملکا ارجن کھرگے
سینئر کانگریس رہنما اور رکن راجیہ سبھا ملکا ارجن کھرگے نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کانگریس پارٹی کو مضبوط کرنے کے لئے قائدین اور کارکنوں میں آپسی اتحاد پر زوردیا۔ انہوں نے کہاکہ مرکز کی بدعنوان مودی حکومت اس ملک کے عوام کو بہت گمراہ کرچکی ہے۔ اب اس حکومت کا پول عوام کے سامنے کھولنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم مودی نے انتہائی بے شرمی سے یہ کہہ دیا کہ کوئی چینی فوجی ہندوستانی سرزمین پر داخل نہیں ہوا۔ جب کہ 20/ہندوستانی فوجیوں کی شہادت عوام کے سامنے ایک حقیقت ہے۔ وزیراعظم کے اس بیان سے چین کو بہت بڑی سفارتی جیت ملی اور ہندوستانی علاقے پر اس کی دعویداری کو مودی نے مضبوط کردیا۔ ایک طرف بی جے پی چین کے بائیکاٹ کا نعرہ دیتی ہے تو دوسری طرف وزیراعظم مودی نے چینی کمپنیوں سے پی ایم کیرس فنڈ کے لئے سینکڑوں کروڑ روپیوں کا عطیہ حاصل کیا ہے۔ پے ٹی ایم سے 100کروڑ روپئے دیئے گئے ہیں۔ زاؤمی، ون پلس اور دیگر چینی کمپنیوں نے وزیراعظم کے قائم کردہ ٹرسٹ پی ایم کیئرس فنڈ کو کروڑ روپیہ بطور عطیہ دیا ہے،اس پر سوال اٹھایا جائے تو ا سے ملک سے غداری قراردیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت کے یکے بعد دیگرے غلط فیصلوں نے ملک کو معاشی تنزلی کی طرف دھکیل دیا ہے