فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینا کسی بھی حالت میں قابل قبول نہیں: اقوام متحدہ

Source: S.O. News Service | Published on 28th September 2024, 5:09 PM | عالمی خبریں |

اقوام متحدہ، 28/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے غزہ میں جاری جنگ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی واضح خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینا کسی بھی طور قابل قبول نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران گوٹریس نے کہا کہ غزہ میں جاری قتل و غارت کی شدت ان کے دور میں دیکھی گئی کسی بھی دوسری صورتحال سے کہیں زیادہ سنگین ہے۔

گوٹریس نے کہا، ’’غزہ میں قتل و غارت گری کی رفتار اور پیمانہ میرے سیکرٹری جنرل کے عہدے کے دوران کبھی نہیں دیکھا گیا۔ فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینا کسی بھی صورت میں درست نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ لبنانی سرزمین پر اسرائیلی حملوں سے بھی صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے، اور انہوں نے لبنان میں جنگ کے خطرے سے خبردار کیا۔ انہوں نے فریقین سے اسرائیل اور لبنان کے درمیان عارضی جنگ بندی پر متفق ہونے کی اپیل کی ہے۔

انہوں نے کہا، "ہمیں فوری طور پر جنگ بندی کی ضرورت ہے، اور ہم غزہ میں ہونے والی طویل مذاکرات کا بوجھ مزید نہیں اٹھا سکتے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں وسیع پیمانے پر جنگ کو ہر قیمت پر روکا جائے۔ غزہ تنازعے کا مرکز بنا ہوا ہے اور اس تنازعے کو ختم کرنے کے لیے غزہ میں پیش رفت انتہائی ضروری ہے۔

گوٹریس نے غزہ میں انسانی بحران کی سنگینی پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اقوام متحدہ کے 226 اہلکار مارے جا چکے ہیں، جن میں سے کئی اپنے خاندانوں کے ساتھ ہلاک ہوئے ہیں۔ انہوں نے ان ہلاکتوں کی تحقیقات اور جوابدہی کا مطالبہ کیا۔ اس کے علاوہ، مقبوضہ مغربی کنارے بشمول مشرقی یروشلم میں تشدد بھی بدستور جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ 7 اکتوبر سے اب تک تقریباً 700 فلسطینی اور 14 اسرائیلی مارے جا چکے ہیں، جو گزشتہ دو دہائیوں میں سب سے بڑی تعداد ہے۔ نئے بستیوں کی تعمیر، زمین کی ضبطگی، تباہی اور آباد کاروں کے درمیان تشدد مسلسل جاری ہے۔

انہوں نے مزید کہا، ’’بین الاقوامی عدالت انصاف کی ایڈوائزری رائے کے مطابق، مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اسرائیل کی مسلسل موجودگی غیر قانونی ہے۔ اسرائیل کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس قبضے کو جلد از جلد ختم کرے۔‘‘

گوٹریس نے یہ بھی بتایا کہ اسرائیلی حکام مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹنگ کو محدود کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی میڈیا دنیا کی آنکھیں اور کان ہیں اور صحافیوں کو ہر جگہ اپنا کام کرنے کی آزادی ہونی چاہیے۔

ایک نظر اس پر بھی

لبنان میں اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 36 افراد ہلاک، 150 زخمی

لبنان کے مختلف علاقوں پر گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 36 ہو گئی ہے، جبکہ 150 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ یہ اطلاعات لبنان کی وزارت صحت نے منگل کی شب فراہم کی ہیں۔ وزارت صحت کے مطابق، حملوں کے نتیجے میں شہریوں کی زندگیوں پر گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں اور ...

مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے کی کوشش: امریکہ اور عرب ممالک کی جنگ بندی کے لیے پہل، ایران سے مذاکرات کا آغاز

مشرق وسطیٰ اس وقت ایک نازک صورتحال سے دوچار ہے، جہاں حالات کسی بھی وقت بے قابو ہو سکتے ہیں اور اس کے تباہ کن اثرات پورے خطے کو لپیٹ میں لے سکتے ہیں۔ اس لیے وقت کی ضرورت یہ ہے کہ ممکنہ تباہی کا انتظار کرنے کے بجائے اسے روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں۔

فرانس نے اسرائیل کی مذمت کی، نیتن یاہو نے لبنانیوں کو دھمکی دی

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے لبنان کے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے اپنے ملک کو حزب اللہ سے آزاد نہیں کیا تو انہیں تباہی اور مصائب کا سامنا کرنا پڑے گا جیسا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو سامنا کرنا پڑا ہے۔ منگلی یعنی کل فرانس کے وزیر خارجہ جین نول باروٹ نے لبنان کی ...

تھائی لینڈ: بس آتشزدگی کے 23 ہلاک شدگان کی آخری رسومات کی ادائیگی کی گئی

تھائی لینڈ کے لینسیک قصبے میں گزشتہ ہفتے بس آتشزدگی کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے 23 طلبہ اور اساتذہ کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ اس موقع پر، اس اسکول کے قریب جہاں متاثرین کا تعلق تھا، ایک مندر کے احاطے میں اونچی چمنیوں والی کئی بھٹیاں لگائی گئی تھیں، جن کے سامنے پھولوں سے سجی ...

یوکرین-روس تنازعہ: یہ جنگ فیصلہ کن مرحلہ میں پہنچ چکا ہے، یوکرینی صدر زیلینسکی کا دعویٰ

روس اور یوکرین کے درمیان گزشتہ تین سالوں سے جاری جنگ میں اب تک بے شمار جانیں تلف ہو چکی ہیں۔ اس جنگ کے خاتمہ کی صورت اب بھی نظر نہیں آ رہی ہے۔ روس ہر حال میں یوکرین کو تباہ کرنے پر آمادہ ہے، اور یوکرین بھی جھکنے کو تیار نہیں ہے۔ دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر بے تحاشہ حملے کیے جس ...