بھٹکل میں دستک دے رہی ہے کورونا کی دوسری لہر ۔ پوزیٹیو معاملے آنے لگے ہیں سامنے
بھٹکل ،26/ اپریل (ایس او نیوز) ویک اینڈ لاک ڈاون کے بعد بھٹکل میں آج صبح سرکاری حکم کے مطابق صرف روزمرہ ضرورت کی اشیاء کی دکانیں کھلی رہیں، بقیہ دکانوں کو ٹی ایم سی چیف آفیسر نے بند رکھنے کی ہدایت دی ۔
اس دوران صحت عامہ کی صورت حال کا جائزہ لیں تو لگتا ہے کورونا کی دوسری لہر نے بھٹکل میں دستک دینا شروع کردیا ہے۔ مقامی معالجین کے حوالہ سے یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ کورونا کے ابتدائی علامات کے ساتھ بہت سے مریض دکھائی دے رہے ہیں۔ ادھر دوسری طرف بھٹکل تعلقہ اسپتال میں متاثرین کے علاج کے لئے نئے سرے سے تیاریاں کی جارہی ہیں اور علاج و معالجہ کے نظام کو مستحکم کیا جارہا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ بھٹکل کے ایک نجی اسپتال میں خدمات انجام دینے والے بچوں کے ماہر ڈاکٹر کووِڈ سے متاثر ہوئے ہیں اور ان کا علاج بھٹکل تعلقہ اسپتال میں ہورہا ہے۔ اس کے علاوہ دیہی علاقہ میں کووِڈ پھیلنے کے آثار زیادہ ہونے کی بات بھی سامنے آرہی ہے۔ ماروکیری علاقے میں ایک ہی خاندان کے چار افراد بیک وقت کووِڈ میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
ادھر بنگلورو اور ممبئی میں وباء کی صورت حال بہت ہی خراب ہوجانے کی وجہ سے ان شہروں سے بھٹکل واپس لوٹنے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے کووِڈ کے معاملات میں بھی دھیرے دھیرے اضافہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ بھٹکل کے ایک شخص کو بنگلورو میں کووِڈ سے متاثر ہونے کے بعد وہاں کے اسپتالوں میں بستر نہ ملنے کی وجہ سے ایمبولینس کے ذریعہ بھٹکل لانا پڑا اور پھر اس مریض کو بھٹکل تعلقہ اسپتال میں علاج کے لئے داخل کیا گیا ہے۔
ایک اطلاع کے مطابق کل اتوار کے دن بنگلورو سے 24 اور حیدرآباد سے 14 افراد بھٹکل پہنچے ہیں۔ کچھ لوگ اس بات پر تشویش کا اظہار کررہے ہیں کہ بیرون ریاست اور بیرون اضلاع سے لوگ بھٹکل میں لوٹنے والوں کا طبی معائنہ اور کووِڈ جانچ کرنے کا کوئی سخت بندوبست نہیں کیا گیا ہے۔ بیرون شہر سے آنے والوں میں کون مریض ہے اور کون نہیں ہے اس کی کوئی جانچ نہیں ہورہی ہے۔ جبکہ ٹی ایم سی کے آفیسر وینوگوپال کہتے ہیں کہ :" وہ لوگ بنگلورو سے لوٹتے وقت ہی وہاں سے کووِڈ جانچ کرکے لوٹ رہے ہیں اس لئے ان کی دوبارہ کووڈ جانچ نہیں کی جارہی ہے، بلکہ صرف جسم کی حرارت جانچی جاتی ہے۔"