ایس ڈی پی آئی کے عہدیداروں کا اخباری نمائندوں کے ساتھ”میڈیا مکالمہ“پروگرام ، ریاستی صدر عبدالمجیداور دیگر نے کئی موضوعات پر تفصیلی روشنی ڈالی

Source: S.O. News Service | Published on 2nd December 2021, 11:07 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 2؍دسمبر(ایس او  نیوز)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) نئے ریاستی عہدیداروں نے پریس کلب میں اخباری نمائندوں کے ساتھ”میڈیا مکالمہ“پروگرام کا انعقاد کیا،جس میں شرکت کرتے ہو ئے ایس ڈی پی آئی کے نئی ریاستی صدرعبدالمجید نے کئی موضوعات پر روشنی ڈالی اور اخباری نمائندوں کی جانب سے پو چھے گئے سوالات کا تسلی بخش جواب دیا۔”میڈیا مکالمہ“ کے دوران کورونا وبا کا خوف، دلت متاثرہ املاک کا تحفظ، فرقہ وارانہ کنٹرول بل، پرائیویٹ ملازمتوں میں کرناٹک کے لئے ریزرویشن، بلدیاتی اداروں کے اختیارات اور گرانٹس میں اضافہ، چرچ پر چھاپے، پولیس کی بدعنوانی، حکومت میں بدعنوانی پر پارٹی کے رویے پر کھل کر مکالمہ ہوا۔ ذات پات کی مردم شماری، مستقبل کی جدوجہد اور الیکشن کی طرف۔عبدالمجید نے کہا کہ حکومت کے مختلف محکموں میں 40 فیصد کام رشوت سے ہوتا ہے۔ یہ انکشاف ہوا ہے کہ کرناٹک اسٹیٹ کنٹراکٹرس اسو سی ایشن نے وزیر اعظم کو ایک خط لکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ سدارامیا، کمارسوامی،ایڈی یورپا اور موجودہ وزیر اعلیٰ بسوارج بومئی کے دور میں ہونے والے تمام کاموں کی مکمل چھان بین ہونی چاہیے۔انہوں نے قصورواروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ چند دنوں سے مسلسل بارش سے کسانوں کی فصل کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ وزیر زراعت بی سی پاٹل کے مطابق 3,555 ایکٹرر میں سے کئی لاکھ فصلوں کو نقصان ہوا ہے۔انہوں نے بتا یا کہ بارش کا نقصان صرف زرعی زمین تک محدود نہیں ہے، دیہی علاقوں سمیت شہری علاقوں میں زبردست نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے بتا یاکہ ریاست میں گزشتہ 15 دنوں سے جاری موسلادھار بارش سے 24 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ 138 گھر مکمل طور پر تباہ ہوئے، 8495 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا، اور کم از کم 191 مویشی ہلاک ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ کئی سڑکوں، پلوں، اسکولوں اور صحت عامہ کے مراکز کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ ایسی تباہی کے لیے حکومت کا صرف 418 کروڑ روپے کے معاوضہ کا اعلان ایک غیر سائنسی فیصلہ ہے۔ انہوں نے اس بات کا مطالبہ کیا کہ مقامی اداروں کے لیے منتخب ہونے والے نمائندوں اور تنظیموں کو بااختیار بنانا، زیادہ سے زیادہ وابستگی اور بااختیار بنانا ہے،اورکارپوریشن، میونسپلٹی، ضلع پنچایت، تعلقہ پنچایت، اور گرام پنچایتوں کے لیے ریاستی حکومتیں۔گرانٹ میں اضافہ ہونا چاہیے۔ڈاکٹر کناڈیگر نے کہا کہ نجی شعبے کی ملازمتوں کے لیے ریزرویشن جاری کیا جائے۔ لیکن اب تک اس پر عمل درآمد نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ اڑیسہ اور مہاراشٹر سمیت بیشتر ریاستوں نے مقامی لوگوں کے لیے روزگار فراہم کرنے کے لیے قانون بنائے ہیں۔ لیکن یہاں حکومت کنڑیگاس کو پرائیویٹ سیکٹر ریزرویشن بنانے میں ناکام رہی۔انہوں نے کہا کہ یاستی حکومت دلتوں اور اقلیتوں پر ہو رہے مظالم پر قابو پانے میں نا کام رہی ہے۔پروگرام میں ریاستی نائب صدر دیونور پتننجیا،سکریٹریز عبداللطیف پٹور، بی۔ آر بھاسکر پرساد، اپر کوڈلی پیٹ، اشرف، آنندا مٹھائی بیل اور خزانچی خالد یار اور اکرم حسن موجود تھے۔ پروگرام میں بڑی تعداد ں میں صحافیوں نے شرکت کی۔

ایک نظر اس پر بھی

کانگریس کرناٹک میں لوک سبھا کی 20 سیٹں جیتے گی، وزیر اعلیٰ سدارامیا دعویٰ

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ  سدارامیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کرناٹک کی 28 میں سے 20 سیٹوں پر کامیابی کا پرچم لہرائے گی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کے تئیں رائے دہندگان کا ردعمل اب تک بہت مثبت رہا ہے۔

بی جے پی کرناٹک حکومت کو دھمکی دے رہی، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا سنگین الزام

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بی جے پی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کو دھمکی دے رہی ہے اور لوگوں میں یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے کہ خراب نظم و نسق کی وجہ سے اب ریاست کی کمان گورنر کے حوالے کر دی جائے گی۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔