ہندوستانیوں کو امریکہ کی طرف راغب ہونے پر ایس ڈی پی آئی نے اُٹھایا سوال؛ کیا مودی کے اچھے دن امریکہ میں ہیں؟
نئی دہلی 30/نومبر (ایس او نیوز): سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی جنرل سکریٹری پی عبدالمجید فیضی نے آج اخباری بیان جاری کرتے ہوئے سوال اُٹھایا ہے: "کیا مودی کے 'اچھے دن' صرف امریکہ میں ہیں؟" کیونکہ مودی کے اچھے دن دراصل ہزاروں ہندوستانیوں کو امریکہ کی طرف راغب کر رہے ہیں۔
اخباری بیان میں بتایا گیا ہے کہ وزارت خارجہ کی جانب سے پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، پچھلے تین سالوں میں ہندوستانی شہریوں کی طرف سے امریکہ میں پناہ کی درخواستوں کی تعداد میں تقریباً 855 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ ہندوستانی شہری اپنے ملک میں سکونت نہیں چاہتے، بلکہ اپنی عزت اور سلامتی کے لیے ملک چھوڑ کر باہر جانے پر مجبور ہیں۔
وزیر خارجہ نے راجیہ سبھا میں رکن پارلیمنٹ کپل سبل کے سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ 41,000 سے زائد ہندوستانیوں نے امریکہ میں پناہ کی درخواست دی ہے۔ "دی ٹریبیون" کی رپورٹ میں امریکی وزارت داخلہ کی "2023 Asylees Annual Flow Report" کے حوالے سے جو اعداد و شمار دیے گئے ہیں، ان کے مطابق پچھلے سال 41,030 ہندوستانیوں نے امریکہ میں پناہ کے لیے درخواست دی تھی۔
وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے جہاں ہر کسی کو اپنے مسائل کو قانونی طور پر حل کرنے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے، لیکن اس کے باوجود اتنی بڑی تعداد میں ہندوستانی شہری امریکہ میں پناہ کے لیے درخواست دے رہے ہیں۔ حکومت کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ پناہ گزین "قوم اور معاشرتی اقدار کی توہین" کر رہے ہیں تاکہ "ذاتی فائدہ" حاصل کیا جا سکے۔
ایس ڈی پی آئی نے اس پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا: "حکومت ہند کو پناہ گزینوں پر ملک کی بدنامی کا الزام لگانے کے بجائے خود جائزہ لینا چاہیے کہ آخر کیوں اتنی بڑی تعداد میں لوگ اپنا وطن چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ کیا یہ واقعی 'مودی کے اچھے دن' ہیں؟" ایس ڈی پی آئی نے کہا کہ امریکہ میں پناہ لینے والے لوگ دراصل ملک کی توہین نہیں کر رہے، بلکہ وہ اس ملک کے حکمرانوں کی پالیسیوں کی وجہ سے مجبور ہیں، جنہوں نے ملک میں نفرت اور تشدد کی فضا پیدا کر دی ہے۔
ایس ڈی پی آئی کا کہنا ہے کہ مسئلے کا حل یہ نہیں کہ ان لوگوں کو بدنام کیا جائے، بلکہ یہ ضروری ہے کہ ہندوستان میں ایک پُرامن ماحول قائم کیا جائے تاکہ لوگ یہاں عزت کے ساتھ زندگی گزار سکیں۔