ایس ڈی پی آئی کرناٹک ریاستی نمائندگان اجلاس میں 11اہم قرارداد منظور

Source: S.O. News Service | Published on 9th November 2021, 7:58 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،9؍نومبر(پریس ریلیز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کرناٹک کی ریاستی نمائندگان اجلاس گزشہ 6اور7نومبر کو بنگلور میں قومی صدر ایم کے فیضی کی صدارت میں منعقد ہوا۔جس میں پارٹی سرگرمیوں کی سالانہ رپورٹ اور مالیاتی رپورٹ پیش کیا گیا۔ قومی نائب صدر دہلان باقوی، قومی جنرل سکریٹریان الیاس محمد تمبے، محمد شفیع خصوصی مدعوین کے طور پر شریک رہے۔ اجلاس میں مندرجہ ذیل قرارداد منظور کئے گئے۔

1)۔ کرناٹک حکومت نے گرجا گھروں کا سروے کرنے کا حکم دیا ہے وہ غیر آئینی ہے۔ اس طرح کے حکم کا مقصد اقلیتی برادریوں کو نشانہ بنانا ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔ اس لیے اس حکم کو واپس لیاجائے۔

2)۔ سروجنی مہشی رپورٹ کی سفارشات کو لاگو کیاجانا چاہئے تاکہ کرناٹک میں کننڈیگوں کو تمام شعبوں میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔

3)۔ وی ایچ پی اور بجرنگ دل تنظیموں کو روکنے کیلئے مناسب قانونی کارروائی کی جانی چاہئے جو ترشول دیکشا پروگرام منعقد کرکے ریاست میں امن بگاڑنے کی کوشش کررہی ہیں۔

4)۔ سوشیل اینڈ ایجوکیشنل رپورٹ(ذات کی مردم شماری) کے نام سے مشہور یہ رپورٹ 2016میں مکمل ہوئی تھی اور حکومت نے اس رپورٹ کو تیار کرنے کیلئے 158کروڑ روپئے خرچ کئے ہیں۔ لیکن غریبوں کے ساتھ یہ انتہائی ناانصافی ہے کہ حکومت نے اب تک اس رپورٹ کو ماننے سے انکار کیا ہے اور دیگر سیاسی پارٹیوں نے بھی اس رپورٹ کو قبول کرنے میں دلچسپی نہیں دکھائی ہے۔ لہذا، حکومت کو چاہئے کہ اس رپورٹ کو غریبوں کے مفاد میں اپنائے اور غریبوں کی فلاح وبہبود کیلئے اسکیمیں شروع کرے۔

5)۔ نئی قومی تعلیمی پالیسی جس نے غریب اور متوسط طبقے کیلئے اعلی تعلیم کا خواب چکنا چور کردیا ہے۔ ایک تاریک پالیسی ہے، یہی وجہ ہے کہ قومی تعلیمی پالیسی، جس میں سرکاری اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کی بندش، پرائیوٹیائزیشن اور نصابی کتابوں کے مواد پر فیصلہ کرنے کے حق سمیت اپنی بہت سی خامیوں کے ساتھ ریاست میں نافذ نہیں ہونا چاہئے۔

6)۔ وقف املاک کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے حکومت کو چاہئے کہ وہ ریاست گیر وقف اثاثہ جات کے سروے میں تیزی لائے اور وقف املاک کے گھوٹالوں میں ملوث افراد کے خلاف فوجداری مقدمات درج کرے اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے۔

7)۔ گزشتہ ایک سال میں حکومت نے پٹرول، ڈیزل اور گیس کی قیمتوں میں مسلسل 40-45روپئے کا اضافہ کیا ہے۔ حکومت نے عوامی غم و غصہ کی وجہ سے اب اس کی قیمت میں صرف7روپئے کم کیا ہے۔ لہذا، پٹرول، ڈیزل اور گیس کی قیمتوں میں فوری طور پر 50روپئے کی کمی کی جائے۔

8)۔ ریاست کرناٹک میں سداشیوا کمیشن کی رپورٹ کی سفارشات کو سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق نافذ کیا جانا چاہئے۔ جس میں درج فہرست ذاتوں /قبائل/اچھوت، پسماندہ اور سماج کے محروم طبقات کو معاشی، سماجی اور سیاسی مدد اور ریزرویشن فراہم کیا جائے۔

9)۔ آئین ہند شہریوں کو کسی بھی مذہب کو منتخب کرنے، قبول کرنے اور اس پر عمل کرنے کا حق دیتا ہے، لیکن آئین کی اقدار کے خلاف اقلیتوں کے حقوق کو دبانے اور کنٹرول کرنے کی حکومت کی کوشش قابل مذمت ہے۔ کسی بھی صورت میں اس قسم کا کوئی قانون نافذ نہیں کیا جاسکتا ہے جو آئین کے مفادات کے خلاف ہو۔

10)۔ رپورٹس کے مطابق دعوی کیا گیا ہے کہ کرناٹک کے بااثر شخصیات بٹ کوائن اسکام (Bit Coin Scam) میں ملوث ہیں۔لہذا، حکومت اس معاملے کوسنجیدگی سے لے، اس کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے اور اس ناجائز کاروبار میں ملوث باغیوں کو گرفتار کرکے سزا دے۔

11)۔ ٹمکور، کولار اور چکبالاپور اضلاع مٰں پینے کے پانی کے منصوبے کا کام 2013-14میں شرو ع ہوا تھا او ر آج تک مکمل نہیں ہوسکا ہے۔ جس کی وجہ سے ان تینوں اضلاع میں پانی کا مسئلہ بدستور بڑھ رہا ہے اور لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ اس لئے حکومت کو چاہئے کہ وہ منصوبہ بندی کرے کہ منصوبے کا کام مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔