چین کیلئے جاسوسی کرتے پکڑے گئے راجیو شرما کے پیچھے اور بھی بڑے ہاتھ ہوسکتے ہیں۔ ایس ڈی پی آئی نے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا کیا مطالبہ
نئی دہلی 21 ستمبر (ایس او نیوز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کے قومی جنر ل سکریٹری عبدالمجید نے اپنے جاری کردہ اخباری اعلامیہ میں کہا ہے کہ چین کیلئے جاسوسی کرتے چینی خاتون کے ساتھ پکڑے گئے راجیو شرما کے پیچھے اور بھی بڑے ہاتھ ہوسکتے ہیں۔ ایس ڈی پی آئی نے مطالبہ کیا ہے کہ شرما کے تعلق سے غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائے۔
عبدالمجید نے کہا کہ چین نے رواں سال اپریل کے دوسرے نصف حصے سے ہی ہندوستانی علاقہ میں دخل اندازی کرنا شروع کردیا تھا اور اب قریب 38,000مربع کلو میٹر ہندوستانی اراضی پر چین کا قبضہ ہے۔ اس مسئلے میں بھارت پہلے ہی اپنے 20فوجیوں کی قیمتی جانوں کی قربانی دے چکا ہے۔ مرکزی حکومت نے صرف بیان بازی اور چینی مصنوعات پر پابندی عائد کرنے کے مضحکہ خیز عمل کے علاوہ علاقے کی حفاظت کیلئے کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا ہے۔ چین کے ذریعہ ہندوستانی سرزمین پر اس قبضے کے درمیان ہی، ویویکانند انٹر نیشنل فاؤنڈیشن (VIF) جس کو سنگھی تھنک ٹینک اور قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوول نے قائم کیا تھا اس فاؤنڈیشن سے وابستہ صحافی راجیوشرما ایک چینی خاتون کے ساتھ ہندوستانی دفاع کی خفیہ دستاویزات کے ساتھ گرفتا ر کیا گیا ہے۔ اس سے کسی کو بھی یہ یقین ہوجاتا ہے کہ راجیو شرما کے پیچھے اور بھی بڑے ہاتھ ہوسکتے ہیں۔
عبدالمجید نے اس بات پر زور دیکر کہا ہے کہ جاسوسی کے معاملے میں غیر جانبدارانہ تحقیقات اور تفتیش کی ضرور ت ہے تاکہ راجیو شرما کے پیچھے جو بڑے ہاتھ ہوسکتے ہیں ان کو سامنے لایا جاسکے۔ سنگھیوں نے ہمیشہ ایک خاص برادری کو نشانہ بنایا اوران پر ملک بغاوت کا الزام لگایا اور ان کی حب الوطنی پر سوال اٹھایا ہے۔تاہم، اب تک غیر ملکی ممالک کیلئے جاسوسی کرتے ہوئے جن مجرموں کو پکڑا گیا ہے ان کا تعلق نام نہاد حب الوطن برادری سے ہی ہے۔ مجرمو ں کی فہرست میں ان برادری سے تعلق رکھنے والوں کا ایک بھی نام نہیں ہے جنہیں سنگھی ملک بغاوت معاملے میں مقدمہ درج کرتے آرہے ہیں۔وویوکانند فاؤنڈیشن سے قریبی تعلق رکھنے والے ایک فرد کا چین کو دفاع سے متعلق خفیہ دستاویزات فراہم کرنا ایک تشویشناک بات ہے، ملک کی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ سنگھیوں کیلئے حب الوطنی ان کی ملک مخالف سرگرمیوں کو چھپانے کیلئے استعمال کئے جانے والا صرف ایک اور جملہ ہے۔
ایس ڈی پی آئی نے اس بات کا بھی مطالبہ کیا ہے کہ اس جاسوسی معاملے میں وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) کے کردار کی بھی تحقیقات کی جانی چاہئے، کیونکہ جب لداخ میں چین کے ساتھ کشیدگی کا ماحول عروج پر تھا اس وقت ہندوستان نے بیجنگ میں قائم کثیر جہتی ترقیاتی بینک جسے ایشینانفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (AIIB) کہا جاتا ہے اس بینک سے 9,202 کروڑ کا قرضہ لیاتھا۔ عبدالمجید نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن پارٹیوں کا اس معاملے میں خاموشی اور ٹھنڈے ردعمل سے مودی اور ان کی ٹیم کو ملک کو اور برباد کرنے میں اور بڑھاوا ملے گا۔ جب تک اپوزیشن پارٹیاں اپنی خاموشی اور غیر فعال رویہ ترک نہیں کریں گی ہندوستان کے لوگوں کو آر ایس ایس اور سنگھ پریوار کے ہاتھوں ایک خوبصورت ملک کو برباد ہوتے دیکھنا پڑسکتا ہے۔ عبدالمجید نے غیر بی جے پی پارٹیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ جاگ جائیں اور فسطائی طاقتوں کو شکست دینے اور ملک کو بچانے کیلئے صف اول میں آجائیں۔