سنت روی داس مندر توڑے جانے کی ایس ڈی پی آئی نے کی مذمت اور بھیم آرمی کے حوصلے کو سراہا 

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 24th August 2019, 12:07 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،24/اگست (ایس او نیوز/ پریس ریلیز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) نے حال ہی میں دہلی میں واقع سنت روی داس مندر کے انہدام پر سخت تنقید کرنے کے ساتھ ساتھ بھیم آرمی کی بھی تعریف کی ہے کہ جس نے ظالم برہمن آر ایس ایس سرکار کے خلاف ڈٹ جانے کا حوصلہ دکھایا ہے۔ اس ضمن میں ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری محمد شفیع نے اپنے جاری کردہ اخباری اعلامیہ میں روی داس مندر کے خلاف نکالی گئی احتجاجی ریلی سے پولیس کے نمٹنے کے طریقے پر سوال اٹھایا ہے۔ غیر قانونی طور پر مندر کے انہدام کے خلاف نکالی گئی ریالی  مذہبی اور سماجی نوعیت کی حامل تھی۔جس میں کسی سیاست دان نے حصہ نہیں لیا بلکہ ملک بھر سے دلت مظاہرین نے حصہ لیا تھا۔ اس طرح کی ریالی بہت کم دیکھنے کو ملتی ہے اور آخری بار اس طرح کی ریالی قد آور دلت لیڈر کانشی رام کے زمانے میں دیکھا گیا تھا۔ ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری محمد شفیع نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان میں صرف برہمن /آرین دیوتاؤں کی ہی اہمیت ہے۔ دلت اور قبائلی دیوتاؤں کی ہندوستان میں کوئی اہمیت نہیں ہے۔ آر ایس ایس ہمیشہ ان سنتوں کے خلاف ہے جو ویدوں اور برہمنوادی بالا دستی پر سوال اٹھاتے ہیں۔ دلتوں کا نعرہ 'مندر وہیں بنائیں گے 'سے ایسالگتا ہے کہ ووٹ بینک کا کھیل اب آرایس ایس پر پلٹ وار کررہا ہے۔ محمد شفیع نے مزید کہا ہے کہ با با صاحب امبیڈکر نے اپنی تحریروں میں روی داس کواحترام کرنے کا ثبوت دیا ہے اور یہاں تک کہ ان کے نام ایک کتاب بھی وقف کی ہے۔ پھر یہ حکومت امبیڈکر اور دلت کے عزت نفس کے خلاف کیوں ہے؟۔محمد شفیع نے مزید کہا ہے کہ اس معاملہ میں ستم ظریفی یہ ہے کہ اس مندر کو اس لئے منہدم کیا گیا کہ مندر 'گرین زون میں موجود تھی۔ اب سوال یہ ہے کہ ترقی کے نام پر کتنی بار گرین زون کے قواعد و ضوابط میں ہر طرح کا چھوٹ دیا گیا ہے۔ جبکہ اکثر اس کے تباہ کن نتائج بھی سامنے آئے ہیں۔ اس تناظر میں سپریم کورٹ کے منظوری کے بعد ایک بے ضرر پرانے ڈھانچے پر گرین زون کے قواعد و ضوابط کا اطلاق کیا گیا ہے۔اس پر یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا ہمارے ماحولیاتی قوانین بھی غیر مساوی طور پر لاگو ہوتے ہیں۔ قانون کی حکمرانی اس طرح کی طرفداری اور عدم مساوات کا مظہر بنتی جارہی ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...