ایس ڈی پی آئی گجرات صوبائی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ،ایس ڈی پی آئی آسام کے علاوہ پورے ملک میں NRCکی مخالفت کرے گی:محمد شفیع
احمد آباد،/اکتوبر (ایس او نیوز/ پریس ریلیز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI)گجرات پردیش کے صوبائی ورکنگ کمیٹی کا انعقاد 6اکتوبر کو پارٹی صوبائی دفتر احمد آباد میں کیا گیا۔ جس کی صدارت ایس ڈی پی آئی گجرات پردیش صدر عبدالحمید نے کی۔ میٹنگ میں گجرات ریاست میں پارٹی کی سرگرمیاں بڑھانے، پارٹی کے ملک گیر ممبر سازی کو گجرات میں کامیاب بنانے کے ساتھ ہی ریاست میں مضبوطی کے ساتھ عوامی مسائل اٹھانے اور حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف بلند کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔ اس موقعہ پر مہمان خصوصی کے طور پر میٹنگ میں شرکت کررہے ایس ڈی پی آئی کے قومی جنرل سکریٹری اور گجرات کے انچارج محمد شفیع نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی موجودہ مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی فسطائی پالیسیوں کی وجہ سے پورے ملک میں خوف کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ آج ہندوتوا کے نام پر اعلی ذات اور دلتوں کے درمیان اور ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان نفرت پیدا کردی گئی ہے۔ مرکز کی بی جے پی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں اور نفرت کی سیاست کی وجہ سے ملک کی جمہوریت کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ حکومت اور اس کی غلط پالیسیوں کی تنقید کرنے والوں اور انسانی حقوق کیلئے جد وجہد کرنے والوں کو سخت قوانین کا استعمال کرکے انہیں جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر انہیں جیل میں ڈالا جارہا ہے۔ بی جے پی اپنے سیاسی مخالفین اور ماب لنچنگ جیسے سنگین جرائم کے خلاف آواز اٹھانے والوں پر سیاسی انتقام لینے کیلئے مقدمات قائم کررہی ہے۔ بی جے پی حکومت کی غلط معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں ملک میں شدید معاشی بحران پیدا ہو اہے۔ تمام چھوٹے بڑے کاروباری افراد اس معاشی زوال کے خطرناک اثرات کا سامنا کررہے ہیں۔ آٹو موبائل، ٹیکسٹائل، کنزیومرمصنوعات، رئیل اسٹیٹ سیکٹرس بھاری خسارے کا سامنا کررہے ہیں۔ لاکھوں افراد اپنی ملازمتوں سے محروم ہوچکے ہیں۔ مرکزی حکومت کے ذریعہ پاس کئے گئے این آئی اے (ترمیمی) بل 2019اور یواے پی اے (ترمیمی) بل 2019آئین میں ایک فرد کو حاصل بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ اس ترمیم سے حکومت کو اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی فرد کو بھی دہشت گرد قراردے۔ اسی طرح آ ر ٹی آئی ایکٹ میں ترمیم کرکے اس کی اہمیت کو کم کیا گیا ہے۔ نیز مرکزی حکومت نے آرٹیکل 370اور 35Aجو جموں کشمیر پر لاگو تھا اس کو غیر آئینی اور غیر جمہوری طریقے سے منسوخ کرکے کشمیری عوام کے حقوق کو پامال کیا ہے۔ مرکزی حکومت کے ذریعے لائی جارہی نیشنل ایجوکیشن پالیسی بھی ملک کے عوام پر ایک مخصوص نظریات کوتھوپنے کی کوشش ہے جو جمہوری اقدار کے خلاف ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری محمد شفیع نے مزید کہا ہے کہ نیشنل رجسٹررآف سیٹریزن (NRC) کے ذریعہ حکومت ملک کے پرامن شہریوں میں خوف و ہراس پیدا کرنے اور NRC کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر کے معصوم شہریوں کو سیاسی یرغمال بنانے کی ایک سازش کی جارہی ہے۔ مرکز کی بی جے پی حکومت نوٹ منسوخی اور جی ایس ٹی جیسے فضول اور عوام مخالف پالیسیوں کے بعد اب NRCکو پورے ملک میں نافذ کرکے مسلمانوں کا استحصال کرنا چاہتی ہے۔ جسے ایس ڈی پی آئی کسی بھی حالت میں قبول نہیں کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آ ف انڈیا آسام کے باہر کسی بھی ریاست میں NRCکو مسترد کرنے اور اس کے بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایس ڈی پی آئی کے جنرل سکریٹری نے وزیر داخلہ امت شا ہ کے ذریعہ این آر سی سے متعلق حالیہ بیان جس میں امیت شاہ نے کہا ہے کہ "این آ ر سی کے ذریعہ کسی بھی ہندو، سکھ، بودھ، جین اور عیسائی کی شہریت کو ختم نہیں کیا جائے گا۔اس کے لئے مرکزی حکومت شہریت ترمیمی بل (CAB)لائے گی " کو دستور ہند میں دئیے گئے مساوات کے بنیادی حقوق کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے ذمہ دار وزیر داخلہ کی طرف سے اس طرح کا بیان غیر مناسب اور نفرت آمیز ہے۔ مذہبی شناخت کی بنیاد پرکسی بھی طرح کی تفریق دستور ہند کی خلا ف ورزی ہے، اسے کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے۔ میٹنگ میں ایس ڈی پی آئی قومی مجلس عاملہ کے رکن و گجرات جوائنٹ انچارج ڈاکٹرنظام الدین خان نے بھی شرکت کی۔گجرات پردیش کے جنرل سکریٹری انجینئر ارشاد لیلگر، سکریٹری اکرام الدین شیخ، فاروق انصاری، مولانا اعجاز، احمد آباد ضلعی صدر شاداب لیلگر، صوبائی مجسل عاملہ کے ارکان ارشاد شیخ، وسیم خان پٹھان، عمران خان، ناصر منیہار نے بھی حصہ لیا۔