ریاست کرناٹک کے اسکولوں میں داخلہ جات میں ایک لاکھ تک کی کمی
بنگلورو،5؍ستمبر (ایس او نیوز)کورونا وباء کی وجہ سے مختلف شعبے متاثر ہوئے ہیں۔ اسی طرح کا ایک اور معاملہ یہ ہوا ہے کہ اس مرتبہ ریاست میں داخلوں میں ایک لاکھ تک کی کمی ہوئی ہے۔ محکمہئ تعلیم کے پاس دستیاب قطعی اعداد و شمار کے مطابق اس تعلیمی سال میں ریاستی اسکول بورڈز میں پہلی جماعت کے لئے داخلوں میں سال 2020-21 کے مقابلہ میں 1,11,825 کی کمی ہوئی ہے۔ گذشتہ سال پہلی جماعت میں داخلہ لیے طلباء کی تعداد 10,21,105 تھی جو اب کی بار 9,09,253ہو گئی ہے۔ داخلوں میں سب سے زیادہ کمی نجی غیر امدادی اسکولوں میں ہوئی ہے جبکہ سرکاری اسکولوں میں ایسی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔تاہم امدادی اسکولوں کے داخلوں میں کسی طرح کی کوئی کمی نہیں ہو ئی ہے۔ نجی اسکولوں کے انتظامیہ جات کے مطابق داخلوں میں اس کمی کی اہم وجہ محکمہ کی جانب سے لازمی طور پر کامیاب کرنے کی پالیسی ہے۔ اس نے یہ بھی کہا ہے کہ محکمہ کی جانب سے فراہم کردہ اعداد وشمار صحیح نہیں ہیں۔اس کا کہنا ہے کہ پہلی جماعت میں داخلوں میں عام حالات کے مقابلے بمشکل 10 فی صد کمی واقع ہوئی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ چونکہ محکمہ نے فیصلہ کرلیا ہے کہ بغیر کسی امتحان کے بچوں کو اگلے درجہ میں بھیج دینا ہے، والدین کو اس بات کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ وہ اپنے بچوں کو اسکولوں میں داخل کروائیں،کیونکہ اس کے بغیر بھی وہ کامیاب ہوں گے ہی۔یہ بات بھی کہی جا رہی ہے کہ اس بار پہلی جماعت میں داخلے نہ ہونے کے باوجود آئندہ سال دوسری جماعت میں داخلہ کے لئے مانگ زیادہ رہے گی۔ لیکن اس سے بچوں کے سیکھنے کی لے بگڑجائے گی۔نجی اسکولوں نے محکمہ سے درخواست کی ہے کہ وہ والدین کو ہدایت دے کہ وہ لازمی طور پر بچوں کو پہلی جماعت میں داخل کروائیں۔