کمٹہ12/ نومبر (ایس او نیوز) اپنے ساتھ ایک پالکی میں دیوی کی مورت لے کر دیہاتوں کے گھر گھر جانے اور لوگوں کو دیوی کے غصے سے ڈرانے کے بعد ان سے رقم وصول کرنے والی ایک ٹولی کو عوام نے اس وقت بے نقاب کردیا جب اس ٹولی کے ارکان نے ان کی باتوں پر دھیان نہ دینے والے لوگوں کے گھروں کو نقصان پہنچا یا۔
بتایا جاتا ہے کہ ایک نقلی پجاری، مورت والی پالکی اورخواتین سمیت دیگر لوگوں پر مشتمل ۷ رکنی ٹولی کمٹہ شہری علاقے کے علاوہ مضافات میں پہنچ کر کسی گھر کے سامنے پالکی رکھتے ہوئے یہ مطالبہ کرتے کہ دیوی کے ان کے آنگن میں آئی ہے اس لئے انہیں کم ازکم تین ہزار روپے عطیہ دینا ہوگا، جس کی وجہ سے ان کے تمام گھریلو مسائل حل ہوجائیں گے۔ یہ سلسلہ ایک گھر سے دوسرے گھر چلتا رہتا تھا اور ہر گھر سے تین ہزار روپے وصول کیے جاتے تھے۔ جو لوگ ان کی باتوں پر دھیان نہیں دیتے تھے ان کو اس ٹولی میں موجود ایک خاتون یہ کہہ کرڈراتی کہ میرے بدن میں دیوی داخل ہوتی ہے اور میں جب غصہ ہوجاتی ہوں اور بددعا دیتی ہوں تو پورے گھر میں تباہی آجاتی ہے۔جو لوگ انہیں عطیہ نہیں دیتے ان کے خلاف گالیاں بکنا اورانہیں ذلیل کرنا اس ٹولی کا معمول تھا۔ عوام کا عتماد جیتنے کے لئے وہ لوگ یہ بھی دعویٰ کرتے تھے کہ اس پالکی میں موجود دیوی کا حلقہ اثر صرف چنداور نامی گاؤں کے اطراف کاعلاقہ ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ دو دن قبل یہ ٹولی کمٹہ کے کرکی مکّی نامی دیہات میں پہنچی۔ وہاں پر انہوں نے ماستپّا نائک کے گھر کے شیشے توڑ ڈالے پھر اس کے پڑوسی آنند نائک کے گھر کے سامنے موجود تلسی کٹّے میں خرابی ہونے کی بات کہہ کر اسے بھی توڑ پھوڑ کر رکھ دیا۔اس پر کچھ مقامی لوگوں کو شک ہوا اور انہوں نے اس ٹولی سے سخت باز پرس کی۔ پھر اس بات کی اطلاع پولیس کو دی گئی۔ پولیس نے اس ٹولی کا اپنی تحویل میں لے کر تفتیش کی تو پتہ چلا کہ اس ٹولی کے ساتھ پجاری کے روپ میں جو شخص موجود ہے وہ کمٹہ تعلقہ کے ہیگڈے گرام کا رہنے والا سنیل ہے، جو کمپیوٹر کلاسس چلاتا ہے۔ اس نے اپنے گھر میں ہی مورتی اور پالکی تیار کرنے کے بعد بھگوان کے نام پر لوٹنے والی ایک ٹولی بنالی ہے۔پولیس نے اس ٹولی سے تحریری بیان لینے کے بعد انہیں جن دو گھروں میں نقصان پہنچایا ہے اس کی بھرپائی کرنے کی ہدایت دی۔ اور آئندہ بھگوان کے نام پرلوٹ کے اس سلسلے کو بند کردینے کی تنبیہ کرتے ہوئے انہیں رہا کردیا۔